آزاد کشمیر حکومت نے منگلا ڈیم توسیعی منصوبے کے متاثرین کے لیے ایک بڑا اور دیرینہ مطالبہ پورا کرتے ہوئے ان کے بجلی کے تمام بقایا جات معاف کر دیے ہیں۔
محکمہ توانائی و آبی وسائل آزاد کشمیر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اس فیصلے سے مجموعی طور پر 2,376 متاثرہ گھرانے مستفید ہوں گے، جنہیں کئی برسوں سے جمع شدہ بجلی کے بلوں کا بوجھ اٹھانا پڑ رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ہیلتھ کارڈ کا اجرا، طلبہ یونین کی بحالی، آزاد کشمیر کابینہ نے اہم فیصلوں کی منظوری دے دی
نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ بقایا بلات کی معافی کی مجموعی رقم 13 کروڑ 91 لاکھ 70 ہزار روپے بنتی ہے، جو متاثرین کے لیے معاشی ریلیف کا بڑا ذریعہ ثابت ہوگی۔
حکومت نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی ہے کہ معافی کے اس فیصلے پر فوری طور پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے، اور متاثرین کے بجلی میٹرز پر موجود تمام پرانے بقایا جات کو صفر کر دیا جائے۔
مزید پڑھیں: شہباز شریف کا آزاد کشمیر کی ترقی کے لیے مکمل تعاون کے عزم کا اظہار
منگلا ڈیم کی توسیع اور بلندی میں اضافے کے منصوبوں کے باعث ہزاروں خاندانوں کو برسوں قبل نقل مکانی کرنا پڑی تھی۔
متاثرین کئی دہائیوں سے بجلی کے بلوں میں رعایت اور بقایا جات کی معافی کا مطالبہ کر رہے تھے، جسے بالآخر حکومتِ آزاد کشمیر نے منظور کرلیا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق اس اقدام کا مقصد اُن خاندانوں کی مالی مشکلات کم کرنا ہے جو ڈیم منصوبوں کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے تھے۔














