لاہور میں موٹر وہیکل آرڈیننس میں ترمیم اور ٹریفک قوانین کے سخت نفاذ کے بعد صرف 12 روز میں مہلک حادثات کی شرح میں 47 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ ٹریفک پولیس لاہور کے مطابق زیرو ٹالرنس پالیسی نے شہر میں ٹریفک ڈسپلن کو بہتر بنانے اور حادثات کی روک تھام میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:لاہور ٹریفک پولیس نے ایک دن میں 11 بچوں کو پیشہ ور بھکاریوں کے چنگل سے بچالیا
زیرو ٹالرنس پالیسی کے ثمرات نمایاں
چیف ٹریفک آفیسر لاہور ڈاکٹر اطہر وحید نے بتایا کہ 12 روز سے شہر میں ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل درآمد کرایا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں حادثات کے گراف میں نمایاں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک ڈسپلن میں بہتری حادثات کی روک تھام کی بڑی وجہ بنی ہے۔

750 سرکاری گاڑیوں کے خلاف کارروائی، ایک لاکھ سے زائد چالان
ڈاکٹر اطہر وحید کے مطابق قوانین پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے بغیر کسی تفریق کے کارروائی کی گئی، جس کے تحت مختلف سرکاری محکموں کی تقریباً 750 گاڑیوں کے خلاف بھی کارروائی کی گئی۔

گزشتہ 12 روز میں ایک لاکھ سے زائد شہریوں کو مختلف خلاف ورزیوں پر چالان جاری کیے گئے۔
شہر بھر میں آگاہی مہم جاری
سی ٹی او لاہور نے مزید بتایا کہ ٹریفک پولیس شہر بھر کے سگنلز پر میگا فونز کے ذریعے مسلسل آگاہی مہم بھی چلا رہی ہے تاکہ شہریوں میں قوانین کے احترام کا شعور پیدا ہو۔
یہ بھی پڑھیں:لاہور ٹریفک پولیس نے 13 ہزار موٹرسائیکل سواروں کو شہر میں داخل ہونے سے کیوں روکا؟
ڈاکٹر اطہر وحید کے مطابق لاہور میں روڈ سیفٹی اقدامات نے مثبت نتائج دیے ہیں اور شہر میں حادثات میں واضح کمی آئی ہے۔ انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ سمجھیں کہ ٹریفک قوانین پر مکمل عمل ہی حادثات سے محفوظ رہنے کا واحد راستہ ہے۔













