کراچی ایکسپو سینٹر میں عالمی کتب میلے کا باقاعدہ افتتاح ہوگیا، جس میں وزیر تعلیم سندھ سردار علی شاہ نے شرکت کی اور بچپن میں کتابیں چوری کرنے کا دلچسپ انکشاف کیا۔
افتتاحی تقریب میں صدر آرٹس کونسل آف پاکستان احمد شاہ، نیشنل بک فاؤنڈیشن کے سیکریٹری مراد علی، کنوینر بک فیئر وقار متین اور پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین کامران نورانی بھی موجود تھے۔
مزید پڑھیں: خضدار: ’کتاب میلہ، کھیل و ثقافتی فیسٹیول‘ بلوچستان کی جنریشن زی کی تخلیقی صلاحیتوں کا جشن
وزیر تعلیم سندھ سردار علی شاہ نے اس موقع پر کہاکہ کتاب انسانی سماج کی ترقی میں سب سے بڑا محرک ہے۔ انہوں نے تاریخی حوالے دیتے ہوئے بتایا کہ جرمنی نے دنیا کی پہلی پرنٹنگ مشین ایجاد کی اور چین نے کاغذ ایجاد کیا۔
سردار علی شاہ نے اے آئی کے استعمال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس کے ذمہ دارانہ استعمال کے خلاف نہیں، مگر اگر اسے بلا ضرورت بچوں کی زندگی میں شامل کیا گیا تو کتاب کا ہاتھ سے نکل جانا فطری ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ میٹا اور اے آئی نے ورق گردانی کے روایتی تجربے کو ختم کر دیا ہے۔
وزیر تعلیم نے 2024 میں سوئیڈن کے اسکولوں میں کتابیں واپس لانے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 25 سال قبل وہاں اسکولوں سے کتابیں نکال کر ٹیبلٹ فراہم کیے گئے تھے۔
مزید پڑھیں: 2 نمایاں مصنفین کی کتابیں سرورق میں اے آئی کے استعمال پر اعلیٰ ترین انعام سے خارج
مزید برآں، سردار علی شاہ نے اپنی بچپن کی کتاب اور گلاب چوری کے تجربے کا ذکر کیا اور کہا کہ اس وقت اسے چوری نہیں سمجھا جاتا تھا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ سندھ کے سرکاری اسکولوں میں ہر کمرے میں لائبریری قائم کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔














