وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے ہر منگل اور جمعرات کو اڈیالہ جیل کے باہر ڈراما لگاتے ہیں اور اگر یہ لوگ باز نہیں آئے تو اس کا کوئی حل نکالنا ہوگا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران خان سے ملاقاتوں کے ذریعے ہی 26 نومبر کی تیاری ہوئی، اداروں کے خلاف زہر اگلنا ہے تو پھر ملاقاتیں قانون کے مطابق ہی ہونی چاہییں۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی مذاکرات کے لیے تیار تو حکومت بھی تیار، وزیراعظم شہباز شریف کا اعلان
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے پارٹی لیڈر کی منظوری سے مذاکرات کی دعوت دی، لیکن سلمان اکرم راجا نے جو جواب دیا، کیا پھر ہمیں دعوت دینی چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی میز پر بیٹھے، اور جو بھی مطالبہ ہے بات کرے، مذاکرات کرنے آئیں گے تو بات آگے چلے گی، ہم نے بات چیت کے لیے کوئی شرط عائد نہیں کی۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی پیشکش کے بعد سلمان اکرم راجا نے جو بات کی، کیا یہ بلیک میلنگ نہیں، یہ بڑا پن ہے ورنہ وزیراعظم کو مذاکرات کی پیشکش واپس لینی چاہیے تھی۔
مشیر وزیراعظم نے کہا کہ کیا پی ٹی آئی میں خیبرپختونخوا بند کرنے کی ہمت ہے، اصل میں یہ لوگ تصادم اور افراتفری پھیلانے پر تلے ہوئے ہیں۔
انہوں ںے کہاکہ اسلام آباد پر حملہ آور ہوں گے، اور مسلح ہو کر آئیں گے تو قانون کا سامنا کرنا ہوگا، پی ٹی آئی نے پہیہ جام کرنے کا کہا، جو بلیک میلنگ ہے۔
رانا ثنااللہ نے سوال اٹھایا کہ پی ٹی آئی کا اسلام آباد پر حملہ کرنے کا حق کہاں سے بنتا ہے، ہم جیل میں ملاقاتوں کی اجازت دے کر اسلام آباد پر حملے کی تیاری کیوں کرائیں۔
مزید پڑھیں: عمران خان کی بہنوں کو آج بھی ملاقات کی اجازت نہ مل سکی، علیمہ خان نے دھرنا دے دیا
واضح رہے کہ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ایک بار پھر پی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیشکش کی ہے، تاہم یہ بھی واضح کیا ہے کہ کسی کو افراتفری پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائےگی۔














