ڈیرہ غازی خان میں دیہاتیوں نے نایاب بھیڑیوں کو زہر دینا شروع کر دیا، معدومیت کا خطرہ

بدھ 24 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ڈیرہ غازی خان کی تحصیل تونسہ کے مغربی علاقوں میں مقامی دیہاتیوں اور سلیمان رینج میں پائے جانے والے نایاب بھیڑیوں کے درمیان تنازع شدت اختیار کر گیا ہے۔

اس تنازع کی بنیادی وجہ جنگلی حیات کے عملے کی جانب سے مؤثر اور مستقل نگرانی کا فقدان بتایا جا رہا ہے، جس کے باعث بھیڑیوں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹس کے مطابق حالیہ دنوں میں بھیڑیوں کے ایک غول نے کم از کم 5 گائیں اور متعدد بھیڑ بکریاں ہلاک کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: ہنزہ میں 4 سنو لیپرڈز کی ایک ساتھ جھلک، نایاب تاریخی لمحہ کیمرے میں محفوظ

نقصانات سے تنگ آ کر دیہاتیوں نے، سرکاری سطح پر حل نہ ہونے کے باعث، ہلاک شدہ جانوروں کے گوشت کو زہر آلود کر کے بھیڑیوں کو مارنے کا طریقہ اختیار کر لیا ہے۔ ایک مقامی شخص نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پرمیڈیا کو بتایا کہ ہم باقی ماندہ گوشت میں زہر ملا دیتے ہیں تاکہ جب بھیڑیا واپس آئے تو گوشت کھا کر مر جائے۔

ماہرین کے مطابق اس علاقے میں پائے جانے والے بھیڑیے بھارتی نسل کے انتہائی خطرے سے دوچار بھیڑیے ہیں، جن کی تعداد نہایت کم اور منتشر ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق پاکستان میں مجموعی طور پر بھیڑیوں کی تعداد 200 کے لگ بھگ ہے، جبکہ 2019 کی ایک رپورٹ میں سلیمان رینج میں صرف 15 بھیڑیوں کی موجودگی ظاہر کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیے: کراچی کی پہاڑیوں پر نایاب جنگلی بلی ’کراکل‘ کی جھلک

ڈبلیو ڈبلیو ایف اور وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کی مشترکہ ٹیم نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور حملوں کے شواہد اکٹھے کیے۔ وائلڈ لائف حکام کا کہنا ہے کہ دیہاتیوں کے تحفظ اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ قدرتی شکار جیسے مارخور، آئی بیکس اور یورئیل کی کمی کے باعث بھیڑیے انسانی آبادیوں کے قریب آ کر مویشیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ نقصانات کے ازالے کے لیے معاوضے کا نظام متعارف کرایا جائے اور قدرتی شکار کی بحالی کے اقدامات کیے جائیں تاکہ انسان اور جنگلی حیات میں ہم آہنگی ممکن ہو سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp