آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں محترمہ بے نظیر بھٹو کی اٹھارویں برسی نہایت عقیدت و احترام سے منائی جا رہی ہے۔ اس موقع پر صدرِ مملکت آصف علی زرداری، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور بھٹو خاندان کے دیگر افراد نے بے نظیر بھٹو کو شاندار الفاظ میں خراجِ عقیدت پیش کیا۔
صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کی زندگی اور قربانی پاکستان میں جمہوریت کی جدوجہد کی روشن علامت ہے۔
یہ بھی پڑھیے بے نظیر بھٹو کی شہادت سے متعلق تحقیقات کیوں منطقی انجام کو نہ پہنچ سکیں؟
انہوں نے کہا کہ محترمہ عالمِ اسلام کی پہلی خاتون وزیرِاعظم تھیں جنہیں عوام نے 2 مرتبہ منتخب کیا۔ ایک ایسے دور میں جب جمہوریت بار بار آمریت کی زد میں رہی، انہوں نے آئین، پارلیمان اور عوام کے ووٹ کے حق کے لیے بے مثال جدوجہد کی۔

صدر زرداری نے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو نے ہمیشہ کسانوں، مزدوروں، غریب طبقات اور پسے ہوئے لوگوں کی آواز بن کر سیاست کی۔ وہ نوجوانوں کے لیے روزگار، تعلیم، بنیادی سہولتوں اور سماجی ترقی کے مواقع بڑھانے کی خواہاں تھیں۔ ان کا وژن ایک ایسا پاکستان تھا جہاں تمام شہری بلاامتیاز مذہب و مسلک عزت اور تحفظ کے ساتھ زندگی گزار سکیں۔
یہ بھی پڑھیے اگر بے نظیر بھٹو کے قتل میں طالبان ملوث تھے تو کارساز پل کی لائٹس کس نے بند کروائیں؟
انہوں نے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو فرقہ واریت، نفرت اور عدم برداشت کے خلاف تھیں اور انتہاپسندی کے خلاف جرات مندانہ مؤقف کی قیمت انہوں نے اپنی جان دے کر ادا کی۔ ان کی شہادت ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ دہشتگردی کا مقابلہ صرف ہتھیاروں سے نہیں بلکہ سوچ، تعلیم اور برداشت سے کیا جا سکتا ہے۔
صدرِ مملکت نے کہا کہ محترمہ انتقام کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی تھیں اور وہ بار بار کہتی تھیں کہ اصل بدلہ جمہوریت ہے۔ انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ شہید محترمہ کے جمہوری، ہمہ گیر اور ترقی پسند پاکستان کے خواب کو آگے بڑھایا جائے گا۔
بلاول بھٹو: پاکستان میں جمہوریت کبھی سرنڈر نہیں کرے گی
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ دخترِ مشرق کی زندگی جرأت، ہمدردی اور قربانی کا بے مثال امتزاج تھی۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت ایک خون سے لکھا ہوا عہد ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کبھی سرنڈر نہیں کرے گی۔
یہ بھی پڑھیے محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی زندگی کے آخری 100 گھنٹے
بلاول بھٹو نے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو محض ایک سیاسی رہنما نہیں تھیں بلکہ وہ مظلوموں کی امید، جمہوریت کی نڈر آواز اور آمریت، انتہاپسندی و عدم برداشت کے خلاف ناقابلِ تسخیر علامت تھیں۔ بطور وزیرِاعظم انہوں نے شدید مشکلات کے باوجود عوام دوست پالیسیاں اپنائیں، قومی دفاع کو مضبوط کیا، خودمختاری کا تحفظ کیا اور عالمی سطح پر پاکستان کی ترقی پسند شناخت کو بحال کیا۔
انہوں نے کہا کہ والد اور بھائیوں کی شہادت اور طویل اذیتوں کے باوجود محترمہ بے نظیر بھٹو آخری دم تک جمہوریت کے لیے ڈٹی رہیں اور بالآخر جامِ شہادت نوش کیا۔
گڑھی خدا بخش میں بھٹو خاندان کی حاضری
محترمہ بے نظیر بھٹو کی اٹھارویں برسی کے موقع پر پیپلز پارٹی شعبہ خواتین کی مرکزی صدر فریال تالپور نے گڑھی خدا بخش میں شہید محترمہ بے نظیر بھٹو، قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو اور بیگم نصرت بھٹو کے مزارات پر حاضری دی۔
پی پی پی شعبہ خواتین کی مرکزی صدر فریال تالپور کی شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے مزار پر حاضری
فریال تالپور نے گڑھی خدا بخش میں قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو اور مادر جمہوریت بیگم نصرت بھٹو کے مزار پر بھی حاضری دی
فریال تالپور نے شہدائے جمہوریت کی مزاروں پر پھول چڑھائے اور… pic.twitter.com/o5gjN2uBNy
— PPP (@MediaCellPPP) December 26, 2025
انہوں نے شہدائے جمہوریت کے مزارات پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار بھی ان کے ہمراہ تھے۔
اسی طرح خاتونِ اول اور رکن قومی اسمبلی بی بی آصفہ بھٹو زرداری بھی گڑھی خدا بخش پہنچیں۔
خاتون اول اور رکن قومی اسمبلی بی بی آصفہ بھٹو زرداری کی گڑھی خدابخش آمد
بی بی آصفہ بھٹو زرداری نے دختر مشرق شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے مزار پر حاضری دی
بی بی آصفہ بھٹو زرداری نے قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کے مزار پر بھی فاتحہ خوانی کی
بی بی آصفہ بھٹو زرداری نے شہید میر… pic.twitter.com/4GAVN4h9Ku
— PPP (@MediaCellPPP) December 26, 2025
انہوں نے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو، شہید ذوالفقار علی بھٹو، شہید میر مرتضیٰ بھٹو اور شہید میر شاہنواز بھٹو کے مزارات پر حاضری دی، پھول چڑھائے اور ملکی سلامتی، عوامی خوشحالی اور استحکام کے لیے خصوصی دعائیں کیں۔














