جہانگیر ترین نئی سیاسی جماعت بنائیں گے یا نہیں؟

اتوار 28 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کی موجودہ سیاسی صورت حال میں جب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درجنوں رہنما عمران خان کو خیر باد کہہ چکے ہیں تو عام آدمی کے ذہن میں یہ سوال گردش کر رہا ہے کہ آیا مستقبل کا سیاسی نقشہ کیا ہو گا۔ ایسے میں کچھ روز سے یہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ جہانگیر ترین کسی نئی سیاسی جماعت کی بنیاد رکھ رہے ہیں جس میں پی ٹی آئی سے علیحدگی اختیار کرنے والوں کی اکثریت شامل ہو گی۔

وی نیوز نے اس حوالے سے کھوج لگانے کی کوشش کی ہے کہ آیا جہانگیر ترین نئی سیاسی جماعت کب تک بنائیں گے اور اس میں کون کون سے لوگ شامل ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں جہانگیر ترین کا نئی جماعت بنانے کا فیصلہ، پی ٹی آئی منحرفین سے رابطے

جہانگیر ترین کے قریب ترین سمجھے جانے والے اسحاق خاکوانی نے ’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے کہا کہ ابھی تک جہانگیر ترین گروپ کی جانب سے نئی سیاسی پارٹی بنانے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا مگر ایسا ہونے کی صورت میں ان لوگوں کو پارٹی کا حصہ نہیں بنانا چاہیے جو تحریک انصاف میں اہم عہدوں پر رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ہم خیال دوستوں سے رابطوں کا سلسلہ جاری ہے، جہانگیر ترین کے پی ٹی آئی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطے ہوئے ہیں۔ فواد چوہدری سمیت دیگر پی ٹی آئی چھوڑنے والے ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں۔ راجہ ریاض سے بھی امید ہے کہ وہ ہمارے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں جو بھی نئی سیاسی جماعت بنائیں اس میں لیڈر شپ کے درمیان اتفاق رائے ہو۔ ن لیگ اور پی ٹی آئی میں تصادم اس لیے سامنے آیا کیونکہ وہاں ون مین شو ہے، آصف علی زرداری سے متاثر ہوں وہ جو بات کرتے ہیں اس پر پہرہ دیتے ہیں، جہانگیر ترین کی نااہلی بد نیتی پر مبنی ہے۔ تاحیات نااہلی کا آئین و قانون میں کوئی تصور نہیں ہے۔ اس فیصلے کے خلاف جلد درخواست دائر کریں گے۔

اسحاق خاکوانی نے کہا کہ آئین کا تقاضا ہے کہ انتخابات وقت پر ہوں لیکن اکتوبر میں انتخابات نہیں دیکھ رہا، آج کل عمران خان ہر فیصلہ اپنی اہلیہ سے پوچھ کر کر رہے ہیں، عمران خان ایماندار شخص نہیں، ایمانداری والا تاثر بالکل غلط ہے۔

یہ بھی پڑھیں جہانگیر ترین کا طیارہ ایک بار پھر اڑنے کو تیار؟

ایک سوال کاجواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنے دور میں میرٹ کے خلاف لوگ عہدوں پر فائز کرکے پھر کھلی چھٹی بھی دے دی، فرح گوگی نے عثمان بزدار کے ذریعے کرپشن کے ریکارڈ قائم کیے، اسد عمر اور شاہ محمود قریشی چاہتے ہیں کہ وہ پی ٹی آئی پر قبضہ کر لیں، اسد عمر نے پارٹی عہدہ چھوڑنے کی ٹھوس وجوہات نہیں بتائیں انھیں ثابت قدم رہنا چاہیے تھا۔

اسحاق خاکوانی نے کہا کہ اسد عمر عہدہ چھوڑتے وقت بتاتے کہ ان کے اختیارات میں کس نے مداخلت کی یا کس نے انھیں کام نہیں کرنے دیا، پی ٹی آئی چھوڑنے والے فائدے لیتے رہے دو دن بھی سختی برداشت نہیں کر سکے۔

انھوں نے کہا کہ نئی جماعت بننے کی صورت میں میرا مشورہ ہو گا کہ ایسے لوگ جو تحریک انصاف میں اہم عہدوں پر تھے ان کو شامل نہیں کیا جانا چاہیے کیوں کہ دو دن پہلے تک وہ عمران خان کے گن گا رہے تھے اب وہ ہمارے گائیں گے جو عوام کو پسند نہیں آئے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp