وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ رواں مالی سال کا بجٹ 9 جون کو پیش کریں گے، بجٹ پیش کرنے کے بعد بھی تب تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ملکی معیشت صحیح سمت پر گامزن نہیں ہو جاتی۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی معیشت کو سب سے زیادہ نقصان ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام کے باعث ہوا اور ملک کو بہت سارے چیلنجز کا سامنا ہے ایک دن میں سارے مسئلے حل نہیں ہوں گے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کو شرم آنی چاہیے جو پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کی تاریخیں دیتے ہیں۔ پاکستان کو مشکل حالات سے نکالیں گے، جو مشکل ریفارمز تھے وہ ہو چکے ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا’ مانتا ہوں ماضی میں کئی وعدوں پر عمل نہیں ہوا مگر ہماری پوری کوشش ہے کہ جو بھی وعدے ہوں گے انہیں پورا کریں‘۔
’کوشش ہے کہ غیر ملکی ادائیگیاں وقت پر کریں اور بہت جلد ملک کو مشکلات سے نکال لیں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت میں آنے سے پہلے یہی طے ہوا تھا کہ ہماری سیاست کو بے شک نقصان ہو جائے لیکن ملک کا نقصان نہیں ہونے دیں گے، 2013 میں جب حکومت سنبھالی، تب بھی پہلا سال ہمارے لیے مشکل تھا بعد میں معیشت صحیح سمت پر آگئی تھی جس سے آسانیاں پیدا ہوئیں۔
مزید پڑھیں
اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے بجٹ کے بعد بھی پاکستان میں طویل مدتی بہتری کے لیے کام کریں گے۔ جب تک معیشت صحیح سمت پر نہیں آجاتی ہم آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔