سپریم کورٹ آف پاکستان نے پنجاب میں انتخابات کے حوالے سے نظر ثانی کیس کی 29 مئی کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے کہا ہے کہ ہمیں اٹارنی جنرل نے بتایا کہ صدر مملکت نے 184 تھری سے متعلق قانون پر دستخط کر دیے ہیں۔ موجودہ کیس بھی اسی کے تحت دائر ہوا تھا۔
سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو کہا ہے کہ نئے قانون کی کاپیاں تمام فریقین کو فراہم کریں اور اگر فریقین مناسب سمجھیں تو آئندہ سماعت پر دلائل دیں۔
یہ بھی پڑھیں پنجاب انتخابات کیس: نظرِ ثانی کے نئے قوانین کا اطلاق، سماعت یکم جون تک ملتوی
واضح رہے کہ 29 مئی کو جب چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے پنجاب میں انتخابات پر الیکشن کمیشن کی نظر ثانی درخواست پر سماعت شروع کی تو الیکشن کمیشن کے وکیل سجیل سواتی نے دلائل شروع کرنے سے قبل عدالت کا آگاہ کیا کہ صدر مملکت کی منظوری کے بعد نظرثانی قانون بن چکا ہے اور سپریم کورٹ کے نظرثانی کے قوانین کا اطلاق جمعہ 26 مئی سے ہو چکا ہے۔
جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے کہ نظرثانی قانون سے متعلق سن کر وکیل الیکشن کمیشن کے چہرے پر مسکراہٹ آئی ہے۔ چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ جمعرات کو جوڈیشل کمیشن والا کیس مقرر ہے، آپ اس بارے بھی حکومت سے ہدایات لے لیں۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا ’ہم بات سمجھ رہے ہیں کہ نیا قانون آچکا ہے، آج سماعت ملتوی کر دیتے ہیں، تاکہ تحریک انصاف کو بھی قانون سازی کا علم ہوجائے گا۔