پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما اور سینئر سیاستدان جہانگیر ترین کی نئی سیاسی جماعت کے لیے 2مجوزہ نام سامنے آگئے۔
ذرائع کے مطابق ترین گروپ نئی سیاسی جماعت کے لیے ’عوام دوست پارٹی‘ اور ’پاکستان انصاف پارٹی‘ کے ناموں پر غور کر رہی ہے۔
دونوں ناموں پر تاحال مشاورت جاری ہے۔ ان میں سے کوئی بھی نام حتمی نہیں ہے۔ پارٹی اراکین کے ساتھ مشورہ کیا جارہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کسی تیسرے نام پر بھی غور ہوسکتا ہے۔ اور مشاورت سے نام کا اعلان کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
دوسری طرف جہانگیر ترین اپنی نئی سیاسی جماعت کی تشکیل کے لیے قانونی مشاورت میں بھی ہنوز مصروف ہیں۔
اس غرض سے جہانگیر ترین نے اسلام آباد میں اپنے قانونی مشیروں سے بھی مشاورت کی ہے اور انہوں نے الیکشن کمیشن میں پارٹی کی رجسٹریشن سے متعلق لیگل ٹیم کو ہدایات جاری کردی ہیں۔
جہانگیر ترین نے اپنی نااہلی سے متعلق ممکنہ پٹیشن پر بھی لیگل ٹیم سےمشاورت کی ہے۔
جہانگیر ترین کے قریب ترین سمجھے جانے والے اسحاق خاکوانی نے ’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے کہا کہ ہم خیال دوستوں سے رابطوں کا سلسلہ جاری ہے، جہانگیر ترین کے پی ٹی آئی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطے ہوئے ہیں۔ فواد چوہدری سمیت دیگر پی ٹی آئی چھوڑنے والے ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں۔ راجہ ریاض سے بھی امید ہے کہ وہ ہمارے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں جو بھی نئی سیاسی جماعت بنائیں اس میں لیڈر شپ کے درمیان اتفاق رائے ہو۔ ن لیگ اور پی ٹی آئی میں تصادم اس لیے سامنے آیا کیونکہ وہاں ون مین شو ہے، آصف علی زرداری سے متاثر ہوں وہ جو بات کرتے ہیں اس پر پہرہ دیتے ہیں، جہانگیر ترین کی نااہلی بد نیتی پر مبنی ہے۔ تاحیات نااہلی کا آئین و قانون میں کوئی تصور نہیں ہے۔ اس فیصلے کے خلاف جلد درخواست دائر کریں گے۔
اسحاق خاکوانی نے کہا کہ آئین کا تقاضا ہے کہ انتخابات وقت پر ہوں لیکن اکتوبر میں انتخابات نہیں دیکھ رہا، آج کل عمران خان ہر فیصلہ اپنی اہلیہ سے پوچھ کر کر رہے ہیں، عمران خان ایماندار شخص نہیں، ایمانداری والا تاثر بالکل غلط ہے۔