وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی بجٹ تقریر کے اہم نکات سامنے آگئے

جمعہ 9 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی بجٹ تقریر کے اہم نکات سامنے آگئے، جس کے مطابق  غریب طبقات کو مہنگائی سے بچانے کے لیے ریلیف دیا جائے گا اور نان فائلرز پر ٹیکس کا ریٹ بڑھایا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق بجٹ میں آئی ٹی ایکسپورٹ بڑھانے پر توجہ دی جائے گی اور ترسیلات زر بڑھا کر زرمبادلہ کے ذخائر بہتر بنائے جائیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ترقی و خوشحالی کے لیے مقامی صنعت کی حوصلہ افزائی کی جائے گی اور نوجوانوں کو روزگار کے مواقع دینے کے لیے کاروبار میں آسانیاں دی جائیں گی۔

غریب طبقات کو مہنگائی سے بچانے کے لیے ریلیف دیا جائے گا جب کہ نان فائلرز پر ٹیکس کا ریٹ بڑھایا جائے گا تاکہ وہ ٹیکس کے دائرہ میں آسکیں۔

اس بات کا بھی امکان ہے کہ آئی ٹی کے شعبے میں سیلز ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی چھوٹ دی جائے گی، تاہم آئی ٹی ایکسپورٹ کے لیے رعایتی 0.25 فیصد ٹیکس کی شرح برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی ٹی کی ایکسپورٹ میں بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے رعایت دینے کی تجویز اور بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے سیلز ٹیکس کی شرح 15 سے کم کرکے 5 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔

اس کے علاوہ ترسیلات زر پاکستان میں لانے کے لیے سہولتیں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بینکوں کے ذریعے ایک لاکھ ڈالر سالانہ لانے کی سہولت دی جائے گی۔

کابینہ اجلاس

دوسری جانب وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں 11 سو 50 ارب روپے کے وفاقی ترقیاتی پروگرام کی منظوری دے دی گئی ہے۔ بجٹ کی کابینہ سے حتمی منظوری کے بعد وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کریں گے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں اضافے کا حتمی فیصلہ متوقع ہے۔کابینہ کو وزارتِ خزانہ حکام بجٹ لے آؤٹ پر بریفنگ دے رہے ہیں۔ کابینہ اجلاس میں 24 مئی اور 7 جون کے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق ہو گی۔

اجلاس سے قبل بجٹ دستاویزات پارلیمنٹ ہاؤس میں کابینہ اجلاس کے لیے کمیٹی روم میں پہنچائی گئیں۔ بجٹ دستاویزات فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے عملے نے اسلام آباد پولیس اہلکاروں کی سیکیورٹی میں پارلیمنٹ ہاؤس پہنچائی ہیں۔ دستاویزات کمیٹی روم نمبر 2 میں لے جانے سے پہلے سیکیورٹی عملے نے اسکریننگ بھی کی۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی سربراہی میں پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت کا یہ دوسرا بجٹ ہو گا۔ 14 ہزار 500 ارب روپے مالیت کے بجٹ میں وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم 1150 ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے جو رواں سال کے مقابلے میں 31 فیصد زیادہ ہوگا۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار بجٹ تجاویز آج قومی اسمبلی کے بجٹ سیشن میں پیش کریں گے۔ وفاقی ترقیاتی بجٹ کے متوقع 1150 ارب روپے کے مجموعی حجم میں پارلیمنٹیرینز کی تجویز کردہ اسکیموں کے لیے 90 ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے۔

آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس آمدن کا تقریباً 80  فیصد حصہ قرض اور سود کی ادائیگیوں میں استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔قرض اور سود کی ادائیگیوں کے لیے 7 ہزار 300 ارب روپے رکھے جانے کی تجویز متوقع ہے۔

مجموعی ترقیاتی بجٹ آئندہ مالی سال کےلیے 2500 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، جو رواں مالی سال کی نسبت 4 فیصد زیادہ ہے۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کےلیے 430 ارب روپے، 1300  ارب کی سبسڈی اور دفاع کےلیے 1800 ارب روپے مختص کیے جانے کی تجویز ایوان میں پیش کی جائے گی۔

صوبائی ترقیاتی بجٹ کا حجم 1350 ارب روپے ہونے کاا مکان ہے۔ سندھ کا ترقیاتی بجٹ 40 فیصد اضافے سے 617 ارب روپے جب کہ بلوچستان کا ترقیاتی 248 ارب روپے تجویز کیاجائے گاجوکہ موجودہ سال کی نسبت 65 فیصد زیادہ ہے۔

پنجاب کا ترقیاتی بجٹ 426 ارب روپے اور خیبر پختونخوا کا 268 ارب روپے 4 ماہ کے لیے تجویز کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق بجٹ میں درآمدات کا ہدف 58 ارب 70 کروڑ ڈالرز اور برآمدات کا حجم 30 ارب ڈالرز متعین کیا جارہا ہے جب کہ تجارتی خسارہ 28 ارب 70 کروڑ ڈالرز رہنے کا امکان ہے۔ 

گزشتہ روز وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کے ہمراہ اقتصادی سروے 2022-23 پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا تھا کہ رواں مالی سال معاشی ترقی کی شرح 0.29 فیصد رہی۔ 2017 میں ملکی معیشت دنیا کی 24 ویں معیشت سے 2022 میں دنیا کی 47ویں معیشت بن گئی۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے مطابق ملکی آمدن کا بڑا حصہ سود کی ادائیگی پر خرچ ہو رہا ہے۔ تحریک انصاف کے دور میں قرضوں اور واجبات میں 100 فیصد اضافہ کیا گیا جس کے باعث قرضوں اور سود کی ادائیگیوں کی مد میں اخراجات 7 ہزار ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp