میٹا کمپنی کینیڈا میں فیس بک، انسٹاگرام پر خبروں کی اشاعت کیوں بند کر رہی ہے ؟

ہفتہ 24 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سوشل میڈیا کمپنی ’میٹا‘ نے اعلان کیا ہے کہ کینیڈین پارلیمنٹ کی جانب سے ایک متنازعہ آن لائن نیوز بل کی منظوری کے بعد وہ اپنے پلیٹ فارمز پر کینیڈا کے صارفین کی خبروں کو محدود کرنا شروع کر دے گی۔

کینیڈین پارلیمنٹ کی جانب سے منظور کیا گیا بل بڑے پلیٹ فارمز جن میں گوگل بھی شامل ہے پر پاپندی عائد کرتا ہے کہ وہ ان نیوز پبلشرز کو سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر خبریں پوسٹ کرنے سے روکیں جن کو وہ ادائیگی نہیں کر سکتے۔

سوشل میڈیا کمپنی ’میٹا‘ اور ’گوگل‘ دونوں پہلے ہی کچھ کینیڈین صارفین کی خبروں تک رسائی کو محدود کرنے پر کام کر رہے تھے۔

واضخ رہے کہ 2021 میں آسٹریلیاکے صارفین کو بھی اسی طرح کے قانون کے بعد فیس بک پر خبریں شیئر کرنے یا دیکھنے سے روک دیا گیا تھا۔

کینیڈا کا آن لائن نیوز ایکٹ جس کی جمعرات کو سینیٹ نے منظوری دی، ایسے قوانین وضع کرتا ہے جس میں میٹا اور گوگل جیسے پلیٹ فارمز کو تجارتی سودوں پر گفت و شنید کرنے اور خبریں شائع کرنے والے اداروں کو ان کے مواد کی ادائیگی کرنے پر زور دیتا ہے۔

سوشل میڈیا کمپنی ’میٹا‘ نے اس قانون کو ‘بنیادی طور پر ناقص قانون سازی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قانون بنانے والے اس حقیقت کو نظر انداز کر رہے ہیں کہ ہمارے سماجی پلیٹ فارمز کیسے کام کرتے ہیں۔‘

میٹا کے ترجمان نے اس قانون سازی کے بعد اعلان کیا کہ کینیڈا میں تمام صارفین کے لیے فیس بک اور انسٹاگرام پر خبریں شائع کرنے یا ان کے لیے خبروں کی دستیابی کا آپشن ختم کر دیا جائے گا-

ترجمان کا کہنا تھا کہ کینیڈا کا قانون ایک ایسا فریم ورک فراہم کر رہا ہے جس میں ہم سے ان خبروں یا موداد کی اشاعت پر بھی پیسے مانگے جا رہے ہیں جو ہم پلیٹ فارمز پر اَپ لوڈ کرتے ہی نہیں ہیں، یہ تو صارفین ہی ہوتے ہیں جو خود اپنے مقاصد کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں۔

کمپنی نے کہا کہ خبروں کے آپشن کی تبدیلی سے کینیڈا کے صارفین کے لیے پلیٹ فارمز کی دیگر خدمات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

گوگل نے اس بل کے موجودہ مندرجات کو ناقابل عمل قرار دیا ہے اور کہا کہ وہ اس مسئلے کے حل کے لیے کینیڈین حکومت کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔

ادھر کینیڈا کی مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ آن لائن نیوز بل کینیڈین ڈیجیٹل نیوز مارکیٹ میں انصاف کو بڑھانے کے لیے منظور کیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا کے ان پلیٹ فارمز کو خبریں  شائع کرنے والے اداروں کو منصفانہ معاوضہ دینے کی ضرورت ہے۔

ادھر ڈیجیٹل میڈیا انڈسٹری گروپس نے بل کی منظوری کو مارکیٹ میں انصاف کی جانب ایک قدم قرار دیا ہے ۔

میڈیا انڈسٹری کے ایک گروپ نیوز میڈیا کینیڈا کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر پال ڈیگن نے کہاکہ حقیقی صحافت کا فروغ ہماری جمہوریت کے لیے نہایت ضروری ہے لیکن اس کے لیے رقم بھی خرچ ہوتی ہے جو صحافتی اداروں کو ملنی چاہیے۔ کینیڈا کا یہ بل ابھی سینیٹ سے منظور ہوا ہے تاہم اس کو نافذ کرنے میں اب بھی 6 ماہ کا عرصہ درکار ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ