کینسر کے مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے ڈنمارک پہلے نمبر پر، پاکستان کا کون سا نمبر؟

پیر 26 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کینسر غیر معمولی خلیوں کی نشوونما کا موذی مرض ہے۔ عام طور پر ہمارے جسم کے خلیات ایک کنٹرول طریقے سے بڑھتے اور تقسیم ہوتے ہیں۔ جب عام خلیے خراب ہو جاتے ہیں یا بوڑھے ہو جاتے ہیں تو وہ مر جاتے ہیں اور ان کی جگہ صحت مند خلیے جگہ بنا لیتے ہیں۔ کینسر میں سیل کی نشوونما کو کنٹرول کرنے والے سگنل ٹھیک سے کام نہیں کرتے۔ کینسر کے خلیے بڑھتے ہی رہتے ہیں جبکہ انہیں رکنا چاہیے۔ آپ کہہ سکتے ہیں کہ کینسر کے خلیے صحت مند خلیات کے اصولوں پر عمل نہیں کرتے۔ دنیا میں ہر ایک لاکھ افراد میں سے 335 افراد کے کینسر میں مبتلا ہونے کی شرح کے لحاظ سے ڈنمارک پہلے جبکہ پاکستان ہر لاکھ افراد میں سے 107 مریضوں کے ساتھ 37ویں نمبر پر ہے۔

عالمی ادارہ شماریات نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں ایسے 40 ممالک کی فہرست جاری کی ہے جہاں کینسر کے مریضوں کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ہر ایک لاکھ افراد میں 335 افراد کے کینسر میں مبتلا ہونے پر ڈنمارک دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔ پھر آئرلینڈ 236 مریضوں کے ساتھ دوسرے، بیلجیئم 322 کے ساتھ تیسرے، ہنگری 321 کے ساتھ چوتھے جبکہ فرانس 320 مریضوں کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے۔

آگے بڑھیں تو ہالینڈ 315 مریضوں کے ساتھ چھٹے، آسٹریلیا اور ناروے 312 مریضوں کے ساتھ بالترتیب ساتویں اور آٹھویں نمبر پر ہیں۔ سلووینیا 300 مریضوں کے ساتھ نویں جبکہ امریکا 297 مریضوں کے ساتھ دسویں نمبر پر ہے۔

فہرست میں اسرائیل 239 مریضوں کے ساتھ 24ویں نمبر پر، ترکی 225 مریضوں کے ساتھ 26ویں، چین 203 کے ساتھ 28ویں، بھارت 96 مریضوں کے ساتھ 39ویں جبکہ سعودی عرب 95 مریضوں کی شرح سے 40ویں نمبر پر ہے۔

جان لیوا مرض کینسر کی ابتدائی نشانیاں

کیا آپ کو معلوم ہے کہ 70 سے 80 فیصد افراد کینسر کا خطرہ ظاہر کرتی اہم علامات کو نظر انداز کردیتے ہیں؟ کینسر لاعلاج مرض نہیں مگر اس کا علاج انتہائی تکلیف دہ ضرور ہوتا ہے۔ کینسر کی متعدد علامات اس مرض کے مختلف مراحل میں سامنے آتی رہتی ہیں۔ اگر اس مرض کی تشخیص ابتدائی مرحلے پر ہو جائے تو علاج آسان اور اس سے مکمل چھٹکارا کافی حد تک ممکن ہوتا ہے۔ کینسر کی وہ ابتدائی علامات جو اس موذی مرض کی مختلف اقسام میں عام طور پر سامنے آتی ہیں۔

جلد میں تبدیلیاں

جلد پر کوئی نیا نشان یا اس کے حجم، ساخت یا رنگت میں تبدیلی جلد کے کینسر کی علامت ہوسکتی ہے، ایک اور علامت یہ بھی ہوتی ہے کہ وہ نشان جسم کے دیگر نشانوں سے بالکل مختلف ہو، اگر ایسا کوئی غیر معمولی نشان نظر آئے تو ڈاکٹر سے چیک اپ کروالیں۔

ہر وقت کھانسی

اگر آپ تمباکو نوشی نہیں کرتے تو اس بات کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں کہ مسلسل کھانسی کینسر کی علامت ہوسکتی ہے، اکثر یہ دمہ، معدے میں تیزابیت یا کسی انفیکشن کا نتیجہ ہوسکتی ہے، تاہم اگر یہ چند دنوں میں ختم نہیں ہوتی یا کھانسی کے ساتھ خون آنے لگتا ہے خصوصاً اگر آپ تمباکو نوشی کرتے ہیں، تو فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

چھاتی میں تبدیلیاں

چھاتی کا سرطان خواتین میں بہت زیادہ عام ہے، تاہم اکثر چھاتی میں آنے والی تبدیلیاں کینسر کی نشانی نہیں ہوتیں، مگر پھر بھی ضروری ہے کہ ڈاکٹر سے مشورہ کیا جائے اور چیک اپ کرایا جائے، کوئی بھی گلٹی، سرخی، درد یا دیگر تبدیلیاں فکر کا باعث ہوسکتی ہیں۔

پیٹ پھولنا

اگر تو پیٹ پھول جاتا ہے یا گیس کی شکایت ہے تو یہ غذا یا تناﺅ کا نتیجہ بھی ہوسکتی ہے، تاہم اگر اس میں بہتری نہیں آتی یا آپ کو تھکاوٹ، وزن میں کمی یا کمردرد کی شکایت بھی لاحق ہوجائے تو اس کا معائنہ کرانا چاہیے، خصوصاً خواتین کو کیونکہ یہ کینسر کی علامت ہوسکتی ہے۔

پیشاب کے دوران مسائل

عمر بڑھنے کے ساتھ بیشتر مردوں کو پیشاب کے دوران مشکلات کا سامنا ہوتا ہے، جیسے بہت زیادہ واش روم کے چکر لگانا، کپڑوں میں نکل جانا یا دیگر، عام طور پر یہ مثانے کی خرابی ہوتا ہے مگر یہ مثانے کا کینسر بھی ہوسکتا ہے جو ڈاکٹر ہی ٹیسٹ کے بعد بتا سکتے ہیں۔

لمفی نوڈز کا سوجنا

یہ چھوٹے بیج کی شکل کے گلینڈ گردن، بغلوں اور جسم کے مختلف حصوں میں ہوتے ہیں، جب وہ سوجن کا شکار ہوں تو اس کی وجہ اکثر نزلہ زکام یا گلے کی تکلیف جیسے انفیکشن کا سامنا ہوتا ہے، مگر مختلف اقسام کے کینسر جیسے لیوکیمیا اور لمفائی بافتوں کے کینسر بھی اس سوجن کا باعث بنتے ہیں، اس حوالے سے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کرنا چاہیے۔

ٹوائلٹ استعمال کرتے ہوئے خون آنا

واش روم میں فضلے کے اخراج کے دوران خون نظر آئے تو اچھا خیال تو یہی ہے کہ ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے، جو کسی اور مرض کی علامت بھی ہوسکتا ہے مگر آنتوں کے کینسر کا امکان بھی ہوتا ہے، پیشاب میں خون آنا پیشاب کی نالی کے انفیکشن کا مسئلہ بھی ہوسکتا ہے تاہم یہ گردے یا مثانے کے کینسر کی علامت بھی ہے۔

چیزیں نگلنے میں مشکل

نزلہ زکام، معدے میں تیزابیت یا ادویات کے استعمال کے نتیجے میں چیزیں نگلنا مشکل ہوجاتا ہے، مگر صورتحال وقت کے ساتھ یا ادویات کے استعمال سے بہتر نہیں ہوتی تو ڈاکٹر سے رجوع کیا جانا چاہیے، چیزیں نگلنے میں مشکل گلے کے کینسر کی علامت ہوسکتی ہے یا یہ منہ اور معدے کے درمیان نالی کا سرطان بھی ہوسکتا ہے۔

منہ میں چھالے یا درد

منہ میں چھالے اگر ٹھیک ہوجائیں تو پریشانی کی بات نہیں اور نہ ہی دانت کا درد قابل فکر ہوتا ہے، مگر جب یہ چھالے ٹھیک نہ ہو یا درد جم کر رہ جائے، مسوڑوں یا زبان پر سفید یا سرخ نشانات بن جائے یا جبڑوں کے قریب سوجن یا بے حسی محسوس ہو تو یہ منہ کے کینسر کی علامات ہوسکتی ہیں، خاص طور پر جو مرد سیگریٹ نوشی یا تمباکو استعمال کرتے ہیں ان میں اس کینسر کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے، ان علامات کی صورت میں ڈاکٹر سے فوری رجوع کرنا چاہیے۔

جسمانی وزن میں کمی

یقیناً ہر کوئی جسمانی وزن میں کمی کا خواہش مند ہوتا ہے جس کے لیے غذا یا ورزش کو ترجیح جاتی ہے، مگر جب ایسا بغیر کسی کوشش اور وجہ کے ہونے لگے خاص طور پر اگر 10 پونڈ وزن کم ہوجائے تو یہ عام سی چیز نہیں، ایسے امکانات ہیں کہ یہ لبلبے، معدے یا پھیپھڑے کے کینسر کی پہلی علامت ہوسکتی ہے۔

اکثر بخار یا انفیکشن کا شکار رہنا

اگر آپ صحت مند ہیں مگر پھر بھی اکثر بخار رہتا ہے تو یہ خون کے کینسر کی ابتدائی علامت ہوسکتا ہے، اس کینسر کی ابتدا میں جسم میں خون کے سفید خلیات کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے جس کے نتیجے میں جسم کی انفیکشن کے خلاف لڑنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔

سینے میں جلن یا بدہضمی

لگ بھگ ہر ایک کو ہی سینے میں جلن یا بدہضمی کا سامنا ہوتا ہے جو عام طور پر غذا یا تناﺅ کا نتیجہ ہوتا ہے، تاہم طرز زندگی میں تبدیلیوں کے باوجود یہ مسائل سامنے آتے رہے رہیں تو ڈاکٹر سے رجوع کریں کیونکہ یہ معدے کے کینسر کی ایک علامت بھی ہوتی ہے۔

مسلسل تھکاوٹ

ہر ایک کو جسمانی توانائی میں کمی کا کبھی نہ کبھی سامنا ہوتا ہے تاہم اگر ایسا ایک ماہ تک روزانہ ہو، سانس گھٹنے لگے جو پہلے کبھی نہ ہو تو یہ خطرے کی گھنٹی ہوسکتا ہے، خون کا کینسر ہر وقت تھکاوٹ کا باعث بن سکتا ہے، اکثر کینسر نہیں بھی ہوتا مگر ڈاکٹر سے معائنہ کروا لینا چاہیے کیونکہ کسی اور مرض کی علامت بھی ہوسکتا ہے۔

بہت زیادہ خارش

اگر آپ کے جسم میں ہر وقت خارش کے نتیجے میں دانے ابھرتے رہتے ہیں، خاص طور پر ان جگہوں پر جہاں عام طور پر نہیں ہوتے جیسے ہاتھ یا انگلیاں وغیرہ تو ڈاکٹر سے رجوع کریں، عام طور پر یہ علامت بھی خون کے کینسر کا خطرہ ظاہر کرتی ہے۔

معدے میں درد یا متلی

اگر آپ کے معدے میں مسلسل درد رہتا ہے یا ہر وقت متلی کا احساس ہوتا ہے تو یہ غذائی نالی کے کینسر کی علامت ہوسکتی ہے، مگر خون اور لبلبے کے کینسر کی صورت میں بھی یہ علامات ظاہر ہوتی ہیں۔

گلے میں گلٹی

چھاتی سے اوپر گلے میں اچانک گلٹی کا ابھر آنا پھیپھڑوں، حلق، تھائی رائیڈ اور بریسٹ کینسر کی نشانی ہوسکتا ہے، ویسے تو ضروری نہیں کہ یہ کینسر کی ہی علامت ہو تاہم اگر تمباکو نوشی کے عادی ہیں تو پھر ضرور ڈاکٹر ےس اس کا معائنہ کرالینا چاہیے۔

جلد کی رنگت زرد پڑجانا

یرقان ایسا مرض ہے جس کے دوران جلد اور آنکھیں زرد ہوجاتی ہیں، مگر کبھی کبھار یہ لبلبے کے کینسر کی علامت میں سے ایک ہوتی ہے، جلد کی رنگت زرد ہوجانا پتے اور جگر کے کینسر کی بھی علامت ہوسکتی ہے۔

بولنے میں مشکل

منہ اور دماغ کے کینسر کے نتیجے میں بولنے کی صلاحیت بھی متاثر ہوتی ہے ، لوگوں میں بنیادی دماغی افعال جیسے بولنے اور زبان ہلانے میں بھی مسائل سامنے آتے ہیں، منہ کے کینسر میں ہونٹوں، مسوڑوں، زبان اور حلق کے باعث بولنے میں مسئلے کا سامنا ہوتا ہے۔

ناخنوں میں گہرے رنگ کی لکیر

ہاتھوں یا پیروں کے ناخنوں میں اگر اچانک سیاہ یا بھورے رنگ کی لکیر ابھر آئے تو یہ جلد کے کینسر کی علامت ہوسکتی ہے۔

پیشاب کرتے ہوئے درد یا جلن کا احساس

پیشاب کرتے ہوئے درد یا جلن کا احساس مثانے کے کینسر کی علامت ہوسکتی ہے، ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ عمر بڑھنے کے ساتھ اگر بتدریج یہ تبدیلی آئے تو فکر کی بات نہیں، مگر ایسا اچانک ہو تو پھر ضرور ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

زبان سفید ہوجانا

زبان پر اگر سفید نشان ابھر آئے تو یہ منہ کے کینسر سے قبل کی علامت ہے جس کا علاج نہ کرانے پر کینسر ہوسکتا ہے، تمباکو نوشی کے نتیجے میں اکثر اس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

کھانے کی خواہش ختم ہوجانا

اگر آپ کے اندر اچانک کھانے کے لیے رغبت ختم ہوجائے اور معمول سے کم کھانے لگے تو یہ مختلف اقسام کے کینسر کی علامت ہوسکتی ہے جیسے معدے، لبلبے، آنتوں اور مادر رحم وغیرہ، جس کے دوران معدے پر دباﺅ بڑھ جاتا ہے اور کم کھانے پر ہی پیٹ بھرنے کا احساس ہونے لگتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp