پاکستان سمیت دنیا بھر سے تقریباً 30 لاکھ عازمین حج کو مکہ مکرمہ سے منیٰ کی وادی تک پہنچانے کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔ عازمین حج منگل کو میدان عرفات کی طرف روانہ ہوں گے۔
منیٰ میں سعودی حکومت نے عازمین کو گرمی اور کڑکتی دھوپ سے بچانے کے لیے جامع انتظامات کیے ہیں۔ ہر خیمے میں ٹھنڈی ہوا، خوراک، ادویات اور پینے کے صاف پانی جیسی سہولیات وافر موجود ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان مشن پاکستانی حجاج کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔
عرفات میں تمام پاکستانی حاجیوں کی موجودگی کو یقینی بنانے کے لیے مشن نے بیمار اور بوڑھے لوگوں کے لیے جو پیدل نہیں چل سکتے ان کے لیے ایمبولینس سروس کا انتظام کیا ہے۔
اس سروس کے تحت تقریباً 100 افراد کو صحت کی خصوصی سہولیات والی ایمبولینسوں کے ذریعے عرفات پہنچایا جائے گا۔
ایک انٹرویو میں ڈائریکٹر معاونین سجاد حیدر یلدرم نے سعودی حکومت کی جانب سے پاکستانی معاونین کو منیٰ کے تمام پاکستانی کیمپوں میں سہولیات کا جائزہ لینے کی اجازت دینے پر سراہا۔
انہوں نے حج کے دوران پاکستانی عازمین کو سہولیات کی فراہمی کے لیے ہرممکن اقدام اٹھانے کے عزم کا اعادہ کیا، پاکستانی عازمین حج نے بھی حکومت کی طرف سے رہائش، خوراک اور ٹرانسپورٹ کے حوالے سے دی جانے والی سہولیات کو سراہا ہے۔