دل چاہتا ہے کہ ہر بچے کے پاس لیپ ٹاپ ہو، وزیر اعظم شہباز شریف

جمعہ 7 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم شہبا ز شریف نے کہا ہے کہ دل چاہتا ہے، ہر بچے کے پاس لیپ ٹاپ ہو، ایک لاکھ نہیں ایک کروڑ لیپ ٹاپ تقسیم کروں، نوجوانوں پر سرمایہ کاری سے بڑھ کر کچھ نہیں، نوجوان قوم کا مستقبل اور خوشحالی کی ضمانت ہیں۔

اسلام آباد کے کنونشن سینٹر میں مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء و طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کے لیے ایک پُر وقار تقریب ہوئی، جس میں  مہمان خصوصی وزیر اعظم شہباز شریف تھے۔

اس تقریب میں وفاقی وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، وزیراعظم کے معاون خصوصی شزہ فاطمہ، عطا تارڑ، ملک احمد خان کے علاوہ چیئرمین ایچ ای سی ، اساتذہ، والدین اور طلبا و طالبات کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ اسلام آباد پولیس کے چاق و چوبند دستے نے طلبا و طالبات کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔

تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف کے نوجوانوں کی ترقی کے لیے اقدامات کے بارے میں دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔

اس دستاویزی فلم میں غریب گھرانوں سے تعلق رکھنے والے دو نوجوانوں کی کامیابی کا سفر دکھایا گیا ہے جنہوں نے لیپ ٹاپ ملنے کے بعد اسے اپنی تعلیمی وپیشہ وارانہ قابلیت بڑھانے کا ذریعہ بناتے ہوئے معاشرے میں اعلیٰ مقام حاصل کیا۔

وزیراعظم نے ایم اے او کالج کے لیکچرر محسن  کو اپنے پاس بلا کر شاباش دی اور گلے لگایا جو ایم اے او کالج کے عقب میں مزدوری کرتے تھے، لیپ ٹاپ ملنے کے بعد انہوں نے اپنی تعلیم جاری رکھی اور پھر مزدور سے لیکچرر بننے کا سفر طے کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج میں ماضی میں کھو گیا۔ مجھے وہ دن یاد آئے جب پاکستان کے اندر صرف اور صرف میرٹ کی بنیاد پر لیپ ٹاپ تقسیم کیے جاتے تھے۔ میں جب خادم اعلی پنجاب تھا تو لاکھوں لیپ ٹاپ میرٹ پر تقسیم کیے۔ ان یادوں کی ایک جھلک آج دیکھی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ جب میں وزیر اعلی پنجاب تھا تو لاکھوں محنتی طلباء کو حکومت پنجاب تعلیمی وظائف دیتی تھی، آج ان میں ہزاروں طلباء و طالبات ڈاکٹرز، انجینیئرز، تاریخ دان ہیں اور پاکستان کی خدمت کر رہے ہیں۔

شہباز شریف نے ایک یتیم طالبہ کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ’ایک دن میں لاہور میں ایک قوم کی بیٹی کو لیپ ٹاپ دے رہا تھا تو میں نے اس سے پوچھا  کہ بیٹی! آپ کا کہاں سے تعلق ہے؟ اس نے کہا کہ میرا تعلق چکوال سے ہے۔ میں نے پوچھا کہ آپ کے والد کیا کرتے ہیں؟ اس نے کہا کہ میرے والد اب اس دنیا میں نہیں ہیں۔‘

’میں نے اس سے پوچھا کہ آپ کی والدہ کیا کرتی ہیں؟ اس نے بتایا کہ اس کی والدہ بھی اس دنیا میں نہیں ہیں۔ پھر میں نے پوچھا کہ آپ کس طرح اپنی پڑھائی لکھائی کرتی ہیںْ اس نے بتایا کہ میرا بڑا بھائی مزدوری کرتا ہے، اس نے مجھے پڑھانے کے لیے ہر چیز قربان کی، میں انشاء اللہ بڑی ہو کر ڈاکٹر بنوں گی اور دکھی انسانیت کی خدمت کروں گی۔‘

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ وہ طالبہ ضرور ڈاکر بنی ہو گی اور آج دکھی انسانیت کی خدمت کر رہی ہوگی۔

انہوں نے تقریب میں شریک طلبا و طالبات سے خطاب میں کہا کہ میں ہر بچے سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ کے لیے یہ لیپ ٹاپ صرف ایک مشین ہو گی لیکن میرے لیے مشن ہے، میرا مشن ہے کہ میں ہر بچے کے ہاتھ میں لیپ ٹاپ دے دوں۔

وزیر اعظم نے لیپ ٹاپ کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ جب کووڈ آیا تو کاروبار بند ہو گیا، تعلیمی ادارے بند ہو گئے، یہ لیپ ٹاپ ہی تھا جس کے ذریعے لاکھوں طلبا تعلیمی درسگاہوں سے تعلیم حاصل کر رہے تھیں، لیپ ٹاپ کے ذریعے وہ فری لانسر بن گئے، رزق حلال کمایا اور پاکستان کا نام بنایا۔ا ٓج وقت کا تقاضا ہے کہ پاکستان کے ہر بچے جو محنتی ہے اور کچھ بننا چاہتا ہے اس کے ہاتھ میں لیپ ٹاپ دیں اور پاکستان کو عظیم بنائیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ اس بجٹ میں ایک لاکھ لیپ ٹاپ رکھے گئے تھے،اگلے بجٹ میں بھی ایک لاکھ لیپ ٹاپ رکھے گئے ہیں۔ یہ لیپ ٹاپ کسی سفارش کی بنیاد پر نہیں صرف اور صرف میرٹ کی بنیاد پر طلبا و طالبات کو دیے جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp