چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج3 مقدمات سمیت اسلام آباد میں درج مجموعی طور پر 11 مقدمات میں ضمانت میں توسیع کر دی گئی ہے۔
چیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اسلام آباد کے مختلف تھانوں میں درج آٹھ مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع کردی گئی۔۔ عمران خان تھانہ شہزاد ٹاؤن میں درج دو مقدمات میں عبوری ضمانت کے لیے ایڈیشنل سیشن جج فرخ فرید بلوچ کی عدالت میں پیش ہوئے۔
ان کے وکیل سلمان صفدرنے بتایا کہ عمران خان مجموعی طور پر 7 اور شہزاد ٹاؤن کےدو مقدمات میں شاملِ تفتیش ہوئے ہیں، جب کہ 9 نئے مقدمات میں آج ہی اسلام آباد ہائیکورٹ بھی پیش ہونا ہے، جہاں مجموعی طور پر 16 مقدمات زیر سماعت ہیں۔ جج فرخ فرید نے دونوں مقدمات میں چیئرمین پی ٹی آئی کی 19 جولائی تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔
ایڈیشنل سیشن جج طاہرعباس سپرا نے چیئرمین پی ٹی آئی کی 6 اور بشریٰ بی بی کے خلاف تھانہ کوہسار میں درج مقدمے کی سماعت کی۔ عدالتی استفسار پر وکیل شیرافضل مروت نے بتایا کہ وہ حتمی دلائل دیں گے تاہم ابھی ہائیکورٹ جانا دیں۔ پروسیکیوٹر نے بتایا کہ یہ6 مقدمات الگ نوعیت کے ہیں۔ کل یا پرسوں سماعت مقرر کردیں۔
وکیل سلمان صفدرنے کہا کہ آپ کی عدالت کے چند کیسز میں شامل تفتیش ہونا باقی ہے۔ انسداد دہشت گردی کے مقدمات میں شاملِ تفتیش ہو چکے ہیں۔ جس پر جج طاہرعباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ اگر شامل تفتیش نہ ہوئے تو وہ آئندہ سماعت پر فیصلہ سنا دیں گے۔ بعد ازاں عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی 6 مقدمات میں عبوری ضمانت میں 19 جولائی تک توسیع کردی
انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں عمران خان کے خلاف تین مقدمات کی سماعت کے آغاز پر ان کی کمرہ عدالت میں عدم موجودگی پر جج ابوالحسن ذوالقرنین نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بادشاہوں والی بات ہے انہیں پتہ نہیں کیس کال ہوگیا ہے۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف تھانہ کھنہ کے 2 جب کہ تھانہ بھارہ کہو میں درج ایک مقدمے کی سماعت کی۔عدالتی استفسار پر وکیل سلمان صفدر نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف ٹائر جلانے پر مقدمات درج ہوئے۔ دہشت گردی ایکٹ کے تحت تینوں مقدمات کی گزشتہ روز تفتیش مکمل ہو گئی ہے۔
عدالتی استفسار پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ عمران خان شامل تفتیش ہوگئے ہیں۔ اور انہوں نے جے آئی ٹی کے سوالات کے جوابات بھی دیدیے ہیں۔ پروسیکیوٹر راجا نوید نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے وقوعہ والے دن ٹوئیٹ کیا تھا یہی وجہ ہے کہ وہ ایما کی حد تک مقدمے میں نامزد ہیں۔
عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے بتایا کہ ان تمام مقدمات میں مدعی، گواہ، اور تفتیشی پولیس ہے لہذا اس صورتحال میں انصاف ہمیں عدالت نے دینا ہے۔
جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے پولیس کے وکیل سے کہا کہ کیا عدالت صرف ضمانت دینے کے لیے بیٹھی ہے۔ انصاف یہ ہے کہ اگر ایک بندہ بے گناہ ہے تو بے گناہ کریں، گناہ گار ہے تو گناہ گار، استغاثہ کی جانب سے تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔ انصاف پر مبنی تفتیش کریں۔
’صاف بات کرتاہوں، تفتیش میں کوئی سمجھوتا نہیں دیکھوں گا۔ تاخیر ہوئی تو میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا، تفتیش میں پولیس کی جانب سے کوئی بے انصافی ہوئی تو سختی سے پیش آؤں گا۔‘
بعد ازاں عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی تینوں مقدمات میں 19 جولائی تک عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔