عراق کے دارالحکومت بغداد میں مشتعل افراد نے سویڈن میں توہین قرآن کی دوبارہ اجازت دینے پر بغداد میں سویڈن کا سفارتخانہ جلا دیا ہے۔ عراقی میڈیا کے مطابق سویڈن کے سفارت خانے پر حملہ عراقی رہنما مقتدیٰ الصدر کے حامیوں نے کیا ہے۔
عراقی میڈیا کے مطابق سویڈن کے سفارتخانے پر حملہ سویڈن میں قرآن کی ایک بار پھر بےحرمتی کی اجازت دیے جانے پر کیا گیا ہے۔ ہزاروں مظاہرین سویڈن کے سفارتخانے میں داخل ہوئے اور وہاں توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگا دی تھی۔
Breaking: Muslim extremists stormed and attacked the Swedish embassy in Baghdad. They’ve set it on fire as revenge for an expected Quran-burning protest in Sweden, which they want banned. pic.twitter.com/nvK0Xq19ba
— Andy Ngô 🏳️🌈 (@MrAndyNgo) July 20, 2023
عراقی وزارت خارجہ نے سویڈن کا سفارتخانہ جلانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے متعلقہ سیکیورٹی حکام کو فوری تحقیقات کے ساتھ ضروری حفاظتی اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ سفارتخانے کا عملہ محفوظ ہے اور آگ کو بجھا دیا گیا ہے۔ صورت حال پر قابو پانے کے لیے پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
سویڈن کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ بغداد میں سفارتخانے اور سفارتی عملے کی حفاظت کی مکمل ذمہ داری عراق حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
واضح رہےکہ سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں 2 افراد نے آج عراقی سفارت خانے کے باہر قرآن کی بے حرمتی اور عراقی پرچم جلانے کا اعلان کر رکھا ہے، جس کی حکومت کی جانب سے اجازت بھی دے دی گئی ہے۔ ان میں سے ایک شخص نے گزشتہ ماہ عیدالاضحیٰ کے روز اسٹاک ہوم کی مسجد کے باہر قرآن کی بے حرمتی کی تھی۔
NOW – Swedish embassy in #Baghdad set on fire. pic.twitter.com/J33GKJlbkr
— Disclose.tv (@disclosetv) July 20, 2023