اسحاق ڈار کے نگراں وزیراعظم بننے میں کیا رکاوٹ ہے؟

اتوار 23 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان مسلم لیگ ن وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو نگراں وزیراعظم نامزد کرنے پر غور کر رہی ہے، ذرائع کے مطابق دبئی میں نواز شریف اور آصف زرداری کی ملاقات میں بھی اس پر مشاورت ہو گی، نگراں وزیراعظم کو معاشی فیصلے کرنے کا اختیار دینے کے لیے حکومت الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 230 میں ترمیم پر غور کر رہی ہے جو کہ آئندہ ہفتے قومی اسمبلی میں پیش کئے جانے کا امکان ہے۔ ان ترامیم سے نگران حکومت کو معیشت کی بحالی کے لیے ضروری فیصلے کرنے کا موقع ملے گا۔

وی نیوز نے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ اور سینیئر تجزیہ کاروں سے گفتگو کی اور استفسار کیا کہ کیا اسحاق ڈار نگراں وزیراعظم بن سکتے ہیں؟ کیا اسحاق ڈار کے نگراں وزیراعظم بننے پر پیپلز پارٹی یا اتحادیوں کو کوئی اعتراض تو نہیں ہو گا؟

یہ بڑی سنجیدہ نوعیت کی بات ہے

وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ اسحاق ڈار کے نام کے بطور نگراں وزیر اعظم غور شروع کرنے کی خبر کہاں سے آئی ہے؟ یہ بڑی سنجیدہ نوعیت کی بات ہے، اس خبر کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس خبر کی تصدیق کے بغیر اس پر تبصرہ بھی نہیں کرنا چاہیے، میڈیا بغیر کسی دلیل اور تصدیق کے سنسنی پھیلا رہا ہے جبکہ اس خبر کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس خبر کا کسی کے پاس کوئی سورس نہیں ہے، اگر ن لیگ نے اسحاق ڈار کو نگراں وزیراعظم نامزد کرنے کا اعلان کیا پھر پیپلز پارٹی اس پر اپنا ردعمل دے گی۔

اسحاق ڈار کے ممکنہ طور پر نگراں وزیراعظم بننے کے سوال پر سینیئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ میرے نہیں خیال کہ اسحاق ڈار نگراں وزیراعظم ہوں گے، نگراں وزیراعظم عام طور نیوٹرل ہوتے ہیں۔

اسحاق ڈار کی مسلم لیگ ن کے ساتھ واضح جانبداری ہے

ان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کی مسلم لیگ ن کے ساتھ واضح جانبداری ہے، وہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے رشتے دار بھی ہیں جبکہ موجودہ حکومت کے وزیر خزانہ بھی ہیں۔ مسلم لیگ ن کی خواہش ہو سکتی ہے اسحاق ڈار نگراں وزیراعظم ہوں، ن لیگ کے لیے اچھا بھی ہے لیکن دیگر اتحادیوں کو اس پر اعتراض ہو گا۔

سہیل وڑائچ نے کہا کہ اسحاق ڈار کو اگر نگراں وزیراعظم بنایا گیا تو یہ خلاف معمول ہو گا، تاریخ میں بھی کسی سینیئر وزیر یا سینیئر سیاستدان کے نگراں وزیراعظم کی مثال نہیں ملتی۔

ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

سینیئر صحافی و تجزیہ کار انصار عباسی نے کہا کہ میڈیا کے مطابق اسحاق ڈار کا نام بطور نگراں وزیراعظم زیر غور ہے لیکن میرے خیال میں ایسا ہونے والا نہیں ہے، ابھی اسحاق ڈار کی طرح اور بھی بہت سے ناموں پر غور ہو رہا ہے، لیکن فیصلہ کیا ہوگا اس پر ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کا شریف خاندان سے گہرا تعلق ہے اور اس گہرے تعلق کی وجہ سے اسحاق ڈار متنازع نگراں وزیراعظم ہوں گے۔

اسحاق ڈار کی نگراں وزیراعظم کی نامزدگی سے عمران خان کے بیانیہ کو بھی تقویت ملے گی کہ ن لیگ کی سیاست ان کے خاندان میں ہی گھومتی رہتی ہے۔

سیاسی نگراں وزیراعظم بنے تو وہ ایسا ہو جو نیوٹرل ہو۔

انصار عباسی نے کہا کہ اسحاق ڈار کے نگراں وزیراعظم کی نامزدگی پر فوج کا ردعمل بھی دیکھنا ہو گا، میرے خیال میں ایسا مشکل ہو گا کہ فوج نیوٹرل وزیراعظم کی جگہ ایک ہی پارٹی کے سینیئر رہنما اسحاق ڈار کی حمایت کرے، فوج کی کوشش ہو گی کہ اگر کوئی سیاسی نگراں وزیراعظم بنے تو وہ ایسا ہو جو نیوٹرل ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ اور اگر کسی معاشی ماہر نے نگراں وزیراعظم بننا ہے تو بھی ایسا ہو کہ جو نیوٹرل ہو اور کسی بھی ایک پارٹی کے بہت قریب ہو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp