سندھ کے علاقے پنو عاقل کے گاؤں نرچھ میں مہر برادری کی لڑکی کی کلہوڑو لڑکے سے پسند کی شادی پر خون خرابہ ہوگیا۔
علاقے میں اس شادی کی اطلاع پھیلنے پر حالات کشیدہ ہوتے گئے اور نوبت یہاں تک آئی کہ 2 افراد جاں بحق متعدد زخمی اور کئی خواتین و بچوں کو یرغمال بھی بنا یا گیا۔
پیر کے روز سکھر پولیس کے ترجمان نے واقعے سے متعلق پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے سانگی اور رضا گوٹھ کے کچے کے علاقے میں کامیاب کارروائی کرتے ہوئے جھگڑے میں ملوث 40 سے زائد ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے جب کہ ویڈیو کی مدد سے 16 ملزمان کی شناخت بھی کر لی گئی ہے۔
پولیس ترجمان کے مطابق ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک کی سربراہی میں پولیس کا رضا گوٹھ اور سانگی کے کچے میں آپریشن اس وقت جاری ہے جس کے دوران شرپسندوں کے ٹھکانوں کو مسمار کیا اور علاقے کا مکمل کنٹرول لینے کے بعد بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد کرلیا۔ ترجمان کے مطابق آپریشن میں تیزی لاتے ہوئے واقع کے دیگر کرداروں کو بھی حراست میں لیا جائے گا۔
21 جولائی کو تھانہ سانگی کے حدود میں حالات تب کشیدہ ہوئے جب پسند کی شادی کے نتیجے میں 2 برادریاں آمنے سامنے ہوئیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق پولیس وقت پر حرکت میں آجاتی تو یہ معاملہ دیگر علاقوں تک نہ پھیلتا لیکن پولیس کو آوائل میں آگاہ بھی کیا گیا اور خود سانگی پولیس اسٹیشن پر بھی فائرنگ ہوئی لیکن کوئی ایکشن نہیں لیا گیا تھا۔