شام کی فوج کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے پیر کی صبح اس کے بین الاقوامی ایئرپورٹ پر میزائل داغے جس کے نتیجے میں دو فوجی اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق شامی فوج نے اس حوالے سے مزید تفصیلات بتائے بغیر کہا ہے کہ دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر سات ماہ میں یہ دوسرا حملہ ہے جس سے قریبی علاقے کو نقصان پہنچا۔
اسرائیل نے بظاہر لبنان کی حزب اللہ سمیت تہران کے حمایت یافتہ عسکریت پسند گروپوں کو ایران سے ہتھیاروں کی ترسیل روکنے کی کوشش میں شامی حکومت کے زیر قبضہ علاقوں میں ایئرپورٹس اور بندرگاہوں کو نشانہ بنایا ہے۔
شام میں جنگی صورتحال پر نظر رکھنے والی تنظیم نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں ایئرپورٹس کے ساتھ ساتھ دمشق کے جنوب میں واقع اسلحے کے ڈپو کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
برطانیہ میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بتایا کہ حملے میں چار افراد ہلاک ہوئے۔
10 جون کو دمشق کے بین الاقوامی ایئرپورٹ پر ہونے والے اسرائیلی فضائی حملوں سے انفراسٹرکچر اور رن ویز کو کافی نقصان پہنچا۔ اسے مرمت کے بعد دو ہفتے بعد دوبارہ کھول دیا گیا تھا۔
ستمبر میں اسرائیلی فضائی حملوں نے شام کے سب سے بڑے شمالی شہر حلب کے بین الاقوامی ایئرپورٹ کو نشانہ بنایا جو کئی دن تک فعال نہیں ہو سکا تھا۔
2021 کے اواخر میں اسرائیلی جنگی طیاروں نے میزائلوں سے لاطاکیہ کی بندرگاہ پر کنٹینرز کو نشانہ بنایا جس سے آگ بھڑک اُٹھی تھی۔
اسرائیل نے اعتراف کیا ہے کہ وہ ایران کے اتحادی عسکریت پسند گروپوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتا ہے جن میں لبنان کی حزب اللہ تنظیم بھی شامل ہے جس نے شام کے صدر بشار الاسد کی افواج کی حمایت کے لیے ہزاروں جنگجو بھیجے۔