چینی وزیر خارجہ چن گانگ کو بغیر بتائے غیر حاضر رہنے پرعہدے سے ہٹا دیا گیا، چن گانگ ابھی 7 ماہ پہلے ہی وزیر خارجہ کے منصب پر فائز ہوئے تھے، چن گانگ چین میں اس عہدے پر فائز ہونے والے ابھی تک کے سب سے کم عمر شخص تھے۔
چینی سابق وزیر خارجہ چن گانگ کو چینی صدرشی چنگ پنگ کا بہت قریبی ساتھی سمجھا جاتا تھا، اور انکو وزیر خارجہ وانگ یی کی جگہ عہدہ دیا گیا تھا۔
دوبارہ تعینات ہونے والے وانگ یی پہلے بھی 2018 سے 2022 تک چین کے وزیر خارجہ رہ چکے ہیں۔
چن گانگ نے 7 ماہ پہلے دسمبر 2022 میں وزیر خارجہ کا عہدہ سنبھالا تھا، اس کے بعد چن گانگ 25 جون کے بعد عوامی منظر نامے سے غائب ہو گئے تھے۔ جس پر عوامی سطح پر کافی قیاس آرائیاں ہوتی رہیں۔
قیاس آرائیوں کے جواب میں چینی وزارت خارجہ نے چن گانگ کی خرابی صحت ان کی غیرحاضری کی وجہ بتائی تھی۔
اس سے قبل چائنا کی تاریخ میں پہلی بار وزیر خارجہ کی کرسی پر کم عمر 57 سالہ چن گانگ کی تعیناتی ہوئی، لیکن تعیناتی کے بعد آخری بار 25 جون کو منظرعام پر آنے والے وزیر خارجہ اچانک غائب ہوگئے تھے۔
لمبے عرصے سے غائب چینی وزیر خارجہ چن گانگ کو عوام نے آخری بار 25 جون کوامریکی اسٹیٹ منسٹر اینٹونی بلنکن کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے دیکھا تھا، کن گینگ چینی صدر شی جن پنگ کے قابل اعتماد معاونوں میں سے ایک ہیں۔
چین کے جانے پہچانے اور خبروں میں رہنے والے وزیر خارجہ کی اچانک گمشدگی پر سفارتکاروں کے علاوہ عام چینی لوگ بھی حیرانی کا شکار ہو گئے تھے۔
وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ سے پوچھا گیاکہ وزیر خارجہ کہیں دکھائی نہیں دے رہے تو انہوں نے بتایاکہ ان کے پاس ایسی کوئی اطلاعات ہی نہیں ہیں کہ وہ منظر عام پر آئیں اور بات چیت کریں۔
چائنا کے وسیع نظام حکومت میں اتنے بڑے عہدے کی حامل شخصیت کا غائب ہوجانا کسی مشکل کی طرف اشارہ ہو سکتا ہے، کیونکہ وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤننگ کی جانب سے دیے جانے والے رد عمل کے بعد اس تجسس میں مزید اضافہ ہوچکا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چائنا میں اس طرح کے واقعات کا ہونا کوئی بڑی بات نہیں ہے اس سے قبل بھی کئی رہنما کافی عرصے کے لیے غائب ہو جاتے رہے ہیں اور منظر عام پر آنے کے بعد غائب ہونے کی وجہ بتانے سے بھی قاصر رہے ہیں۔
خود چینی صدر شی جنگ پنگ بھی صدر بننے سے کچھ عرصہ پہلے 2012 میں دو ہفتوں کے لیے منظر سے غائب ہوگئے تھے، اور لوگوں میں انکی بیماری کی افواہ پھیل گئی تھی۔
واضح رہے چن گانگ کی غیر حاضری پر آخری مرتبہ وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا تھا جس کے مطابق وزیر خارجہ انڈونیشیا میں ہونے والے سفارتکاروں سے متعلق اجلاس میں خراب صحت کے باعث شرکت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔