کمسن بچی پر مبینہ تشدد کرنے والی جج کی اہلیہ کو حفاظتی ضمانت مل گئی

جمعرات 27 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور ہائی کورٹ نے کمسن ملازمہ پر مبینہ تشدد کرنے والی سول جج کی اہلیہ کی یکم اگست تک حفاظتی ضمانت منظور کر لی اور پولیس کو گرفتاری سے روک دیا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس فاروق حیدر نے سومیا عاصم کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔

ملزمہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تشدد کا الزام بے بنیاد ہے۔ بچی پر کسی قسم کا تشدد نہیں کیا گیا۔ وکیل نے دلائل دیے کہ درخواست گزار تفتیش میں شامل ہونا چاہتی ہیں تاکہ اپنی گناہی ثابت کر سکیں۔

وکیل نے بتایا کہ ضمانت کے لیے متعلقہ عدالت میں پیش ہونا ہے لیکن خدشہ ہے کہ پولیس گرفتار کر لے گی اس لیے حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔

ہاٸیکورٹ نے وکیل کے دلائل سننے کے بعد سومیا عاصم کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔

واضح رہے کہ کمسن بچی پر تشدد کے الزام میں سول جج کی اہلیہ کے خلاف اسلام آباد میں مقدمہ درج ہے، پولیس نے ان کے آبائی علاقے میں رہائشگاہ پر چھاپہ بھی مارا مگر وہاں پر موجود نہ ہونے کی وجہ سے گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی۔

یہ بھی یاد رہے کہ کمسن بچی جج عاصم حفیظ کے گھر پر ملازم تھی جہاں مبینہ طور پر اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور جب اسے تشویشناک حالت میں سامنے لایا گیا تو اس کے زخم میں کیڑے پڑ چکے تھے۔

اس وقت تشدد کا شکار بچی کا جنرل اسپتال لاہور میں علاج معالجہ جاری ہے اور میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کی طبیعت میں معمولی بہتری آئی ہے، تشدد کا شکار بچی کا علاج کرنے والے میڈیکل بورڈ میں پلاسٹک سرجری کا ڈاکٹر بھی شامل کر لیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سانائے تاکائی چی: جاپان کی ’آئرن لیڈی‘ اور پہلی خاتون وزیراعظم کون ہیں؟

سندھ: کچے کے ڈاکوؤں کے ہتھیار ڈالنے کی پیشکش، نئی پالیسی ہے کیا؟

بنگلہ دیش میں پاکستان کے نئے تعینات ہائی کمشنر کی مشیر برائے خوراک سے ملاقات

ایران میں 5.35 شدت کا زلزلہ

’خواب دیکھتے رہو!‘ ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای کا ٹرمپ کے دعوے پر دلچسپ ردعمل

ویڈیو

آنکھوں میں اندھیرا مگر خواب روشن: حسن ابدال کی اسرا نور کی کہانی

وطن واپسی کے 2 سال، کیا نواز شریف کی سیاسی زندگی اب جاتی عمرہ تک محدود ہوگئی ہے؟

شہباز حکومت اور جی ایچ کیو میں بہترین کوآرڈینیشن ہے، ون پیج چلتا رہے گا، انوار الحق کاکڑ

کالم / تجزیہ

افغانوں کو نہیں، بُرے کو بُرا کہیں

ہم ’یونیورس 25‘ میں رہ رہے ہیں؟

پاک افغان امن معاہدہ کتنا دیرپا ہے؟