سوشل میڈیا صارفین نجی ٹی وی کی مشہور میزبان ندا یاسر پر معروف نجی ٹی وی ڈراما سیریل ’بےبی باجی‘ میں والد کا کردار ادا کرنے والے پاکستان کے ویٹرن اداکار منور سعید کے ساتھ توہین آمیر برتاؤ کا الزام لگا رہے ہیں۔
صارفین کہہ رہے ہیں کہ ندا یاسر کا رویہ انتہائی تضحیک اور توہین آمیز رہا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، بڑے اور نامور اداکاروں کے ساتھ اس طرح کا سلوک نہیں کیا جانا چاہییے، ندا یاسر کے رویے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
صارفین کا کہنا ہے کہ ہماری شوبز انڈسٹری میں سینیئر اداکاروں کو بہت سے پہلوؤں میں نظر انداز کیا جاتا ہے۔ عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ انہیں ان کی عمر کے مطابق کوئی اچھا کردار نہیں دیا گیا نہ ہی ان کے لیے کچھ نیا لکھا گیا ہے۔
انہیں ایوارڈ دینے میں بھی نظر انداز کیا جاتا ہے، اس طرح یہ بزرگ اداکار اور ان کا کردار صنعت کی چمک دمک اور گلیمر کے درمیان پس منظر میں چھپ جاتا ہے۔
شوبز انڈسٹری کے بہت سے سینیئر اداکاروں نے اکثر نوجوان اداکاروں سے ملنے والی بے عزتی اور برے سلوک کی شکایات کی ہیں۔ کئی بار ایسا ہوا اور پھر اسے نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔
ایسا ہی کچھ منور سعید کے ساتھ پیش آیا جو ڈراما سیریل ’بے بی باجی‘ میں والد کا کردار ادا کر رہے ہیں، وہ ایک بہت سینیئر اداکار ہیں جنہوں نے سینکڑوں ڈراموں میں کام کیا ہے۔
ڈراما سیریل’بے بی باجی ‘کا پروموشن شو چل رہا تھا، جس کی میزبان ندا یاسر تھیں اس کاسٹنگ شو میں منور سعید کو بھی بلایا گیا تھا تاہم سوشل میڈیا صارفین کا الزام ہے کہ میزبان ندا یاسر نے نہ صرف منور سعید کو مکمل نظر انداز کیا بلکہ انہوں نے ان کے ساتھ انتہائی تضحیک و توہین آمیر رویہ بھی روا رکھا۔
صارفین کا الزام ہے کہ ڈراما سیریل کے پروموشن شو میں ندا یاسر نے منور سعید کے ساتھ ایسا ایک بار نہیں بلکہ بار بار کیا۔
منور سعید کے ساتھ ندا کے رویے پر ایک صارف نے لکھا کہ ’ ندا یاسر کو بڑوں کا ادب و احترام کرنا سیھکنا چاہییے۔ ایک صارف نے لکھا کہ منور سعید کے ساتھ ندا یاسر کے غیر مہذبانہ روّیے پر انتہائی دکھ ہوا۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’ منور سعید انتہائی قابل احترام شخصیت ہیں، ندا یاسر کو ان کا ایسے ہی احترام کرنا چاہییے تھا جس طرح وہ اپنے والدین کا احترام کرتی ہیں۔
ایک اور صارف نے لکھا کہ’ ندا یاسر‘ منور سعید کے ساتھ روّیہ قابل مذمت ہے، جب کہ ایک صارف نے سخت مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ’ کیا ندا یاسر کی طرف سے ’ ٹھرکی سسر‘ کا لفظ استعمال کیا جانا درست ہے، ایسا سوال پوچھنا انتہائی توہین آمیز ہے۔ ایسا سوال کوئی اَن پڑھ ہی کر سکتا ہے۔