آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل منظور، انٹیلیجنس ایجنسیوں کے اختیار سے متعلق متنازع شق حذف

اتوار 6 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سینیٹ اجلاس کے دوران وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے وزیر داخلہ کی جانب سے آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل 2023 سینیٹ میں پیش کیا اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کی بغیر وارنٹ گرفتاری کی متنازع شق کو واپس لینے کا اعلان کیا۔

وزیر قانون نے کہا کہ اس بل میں اعتراض دو باتوں پر تھا کہ گرفتاری کا اختیار بغیر وارنٹ دیا گیا تھا وہ اعتراض ختم کر دیا گیا ہے اور بغیر وارنٹ گرفتاری والی شق واپس لے لی گئی ہے جب کہ بل میں کچھ الفاظ پر اعتراضات سامنے آئے ان کو بھی تبدیل کر دیا گیا ہے۔

اعظم تارڑ نے سینیٹ کو بتایا کہ غیر ملکی ایجنٹ کے ساتھ غلطی سے رابطے میں رہنے کو بھی جرائم کی فہرست سے نکال دیا گیا ہے جب کہ بل کے ذریعے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اور ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی)  ایف آئی اے کے اختیارات بڑھا دئیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آفیشل سروس ایکٹ کلاز 2 اے میں ترمیم بھی واپس لے رہے ہیں۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں اراکین کے اعتراض والی ترامیم بھی واپس لے لی گئی ہیں۔ انٹیلیجنس ایجنسیز کے اہلکاروں کی شناخت ظاہر کرنا جرم ہو گا۔

 ترامیم کے بغر بل کی منظوری سے میڈیا، سیاسی و جمہوری آزادی خطرے میں پڑ جائے گی: سینیٹر مشتاق

سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ آفیشل سکرٹ ایکٹ ترمیمی بل میں جو ترامیم میں نے بھیجی ان کو شامل نہیں کیا گیا، اگر یہ بل ترامیم کے بغیر منظور کیا گیا تو ہمارے ملک میں میڈیا کی آزادی، سیاسی و جمہوری آزادی سب خطرے میں پڑ جائیں گے، اس بل سے انٹیلیجنس ایجنسیوں کو غیر معمولی اور اندھے اختیارات مل جائیں گے۔

بل کی شق 12 اور شق 16 کو بھی واپس لینا چاہیے: سینیٹر رضا ربانی

پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اس بل کی شق کو واپس لے کر اچھا کیا ہے، لیکن میں سمجھتا ہوں اس بل کی شق 12 اور شق 16 کو بھی واپس لینا چاہیے۔

 سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل کو حال ہی میں پاس کیے آرمی ایکٹ کے ساتھ ملاکر پڑھ لیں، دونوں ایکٹ کو ملاکر دیکھا جائے تو جو فیکٹری دودھ یا بسکٹ بنارہی ہے اسے بھی استثنیٰ ملے گا۔ اس ترمیم میں ملٹری کے تعلیمی اداروں کو بھی ممنوعہ علاقہ قراردے دیا گیا ہے۔

بغیر وارنٹ گرفتاری کا اعتراض ختم کر دیا گیا تو بل منظور ہے: طاہر بزنجو

نیشنل پارٹی کے سینیٹر طاہر بزنجو نے کہا کہ بل کی مخالفت آئین کی بنیادی حقوق کے مخالف ہونے پر کی تھی، اب چونکہ اس بل میں سے بغیر وارنٹ گرفتاری کا اعتراض ختم کر دیا گیا ہے تو ہمیں اس بل پر اعتراض نہیں ہے۔

 سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کی جانب سے نئی مردم شماری کے تحت انتخابات کے بعد کوئی کہہ رہا ہے الیکشن 6 ماہ مؤخر ہوں گے اور کوئی کہہ رہا ہے الیکشن سات ماہ مؤخر ہوں گے۔

رضا ربانی کا کہنا تھا الیکشن کمیشن چپ کا روزہ توڑے اور سامنے آ کر بتائے کہ حلقہ بندیوں میں کتنا وقت لگے گا؟ الیکشن میں تاخیر وفاق کے لیے خطرناک ثابت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں ترمیم کیوں ضروری تھی یہ بتایا نہیں گیا، پبلک آرڈرکوشامل کرنے سے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا اسکوپ بہت بڑھ جائے گا، آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل پر دوبارہ غور کیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp