وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں کے الیکٹرک صارفین کے لیے یکساں ٹیرف کے اطلاق کی منظوری دے دی گئی ہے۔
اجلاس میں ای سی سی کو ہوم ریمیٹنس انسینٹیو اسکیموں میں نظرثانی کے حوالے سے فنانس ڈویژن کی سمری پر غور کیا گیا۔
ای سی سی نے بحث کے بعد ترسیلات زر کی آمد کو بہتر بنانے اور رسمی ذرائع کے ذریعے ترسیلات زر کی زیادہ سے زیادہ آمد حاصل کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک کی 6 مراعاتی اسکیموں کی شکل میں تبدیلی کی تجویز کی منظوری دی۔
ای سی سی نے بارشوں اور سیلاب سے 2022 میں پاسکو کی گندم کو نقصان پہنچانے کی جامع رپورٹ پر غور کیا اور اسے نوٹ کیا جو وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کی طرف سے پیش کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں
ای سی سی نے 104 میگاواٹ بجلی کی خریداری کے لیے ایران کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے وزارت توانائی (پاور ڈویژن) کی سمری پر بھی غور کیا۔
ای سی سی نے یکم جنوری 2022 سے 31 دسمبر 2024 تک 104 میگاواٹ کی موجودہ سپلائی کے لیے ٹیرف میں توسیع سے متعلق TAVANIR کے ساتھ معاہدے میں ترامیم کی منظوری دی، اضافی سپلائی (پولن-گبڈ) کے لیے ٹیرف پر بات چیت اور اضافی سپلائی کے لیے ٹیرف پر اتفاق کیا گیا۔
16 مارچ 2023 سے 31 دسمبر 2024 تک پولن-گابڈ ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے 100 میگاواٹ حاصل کی جائے گی۔
ای سی سی نے ٹیرف ریشنلائزیشن کے ذریعے کراچی الیکٹرک صارفین کے لیے یکساں ٹیرف کے اطلاق کے حوالے سے پاور ڈویژن کی ایک اور سمری پر بھی غور کیا اور اس کی منظوری دی۔
ای سی سی نے ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے K-الیکٹرک کے لیے ٹیرف ریشنلائزیشن کی منظوری دی جو کہ بالترتیب 3 ماہ (جولائی، اگست اور ستمبر 2023) میں صارفین سے وصول کی جانے والی اپریل، مئی اور جون 2023 کی کھپت پر لاگو ہوگی۔
ای سی سی نے اس کے دائرہ کار میں ذیلی خدمات کے منصوبوں کو شامل کرنے کے لیے ٹرانسمیشن لائن پالیسی 2015 (ٹی ایل پالیسی 2015) میں مجوزہ ترامیم کے حوالے سے وزارت توانائی کی سمری پر بھی غور کیا اور اس کی منظوری دی۔
صحافیوں، میڈیا اورکرز اور فنکاروں کی فلاح کے لیے بھی گرانٹ منظور
یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) کے ذریعے مالی سال 2023-24 کے لیے یکم اگست 2023 سے 30 جون، 2024 تک 10 ماہ کے لیے سبسڈی والے نرخوں پر 5 ضروری اشیا کے وزیراعظم کے ریلیف پیکیج کو جاری رکھنے کے بارے میں وزارت صنعت و پیداوار کی سمری کو منظور کیا گیا کہ قیمت میں کوئی اضافہ نہ کیا جائے۔
ای سی سی نے ضمنی گرانٹس پر بھی غور کیا اور منظوری دی، میڈیا ورکرز، صحافیوں اور فنکاروں کے لیے وزیر اعظم ہیلتھ انشورنس اسکیم کے لیے وزارت اطلاعات و نشریات کے حق میں 3000 ملین روپے ، مالی سال 2023-24 کے دوران JSHQ کی سیکیورٹی سے متعلقہ ضروریات کے لیے وزارت دفاع کے لیے 500 ملین روپے کی منظوری دیدی۔
اجلاس میں وزیر تجارت سید نوید قمر، وفاقی وزیر بجلی خرم دستگیر خان، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار مخدوم سید مرتضیٰ محمود، وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق مسعود ملک، ایس اے پی ایم فنانس پر طارق باجوہ، ریونیو پر ایس اے پی ایم طارق محمود پاشا، وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے تجارت و صنعت رانا احسان افضل، وفاقی سیکرٹریز اور دیگر سینیئر افسران نے شرکت کی۔