ایشیا کپ اور افغانستان کے خلاف ون ڈے سیریز کے لیے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے اسکواڈ کا اعلان کر دیا گیا، نئے اسکواڈ میں 3 کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے، جن میں فہیم اشرف، طیب طاہر اور سعود شکیل شامل ہیں۔
چیف سلیکٹر انضمام الحق کی جانب سے اے سی سی ایشیا کپ کے لیے 17 رکنی اور افغانستان کے خلاف ون ڈے سیریز کے لیے 18 رکنی پاکستانی کرکٹ اسکواڈ کا اعلان کیا گیا ہے۔
قومی سلیکشن کمیٹی نے جس میں انضمام الحق کے علاوہ ٹیم ڈائریکٹر مکی آرتھر اور ہیڈ کوچ گرانٹ بریڈ برن شامل ہیں نے کپتان بابراعظم کے ساتھ مشاورت کے بعد ٹیم کو حتمی شکل دی ہے۔
ایشیا کپ کے لیے 17 رکنی پاکستانی ٹیم میں اوپنرز عبداللہ شفیق، فخرزمان، امام الحق، مڈل آرڈربابراعظم (کپتان)، سلمان علی آغا، افتخار احمد، طیب طاہر، وکٹ کیپرز محمد رضوان اور محمد حارث، اسپنرز، شاداب خان (نائب کپتان)، محمد نواز، اسامہ میر، پیس آل راؤنڈر، فہیم اشرف، پیسرز میں حارث رؤف، محمد وسیم جونیئر، نسیم شاہ اور شاہین آفریدی شامل ہیں۔
سعود شکیل کو افغانستان کے خلاف سیریز کے لیے 18 رکنی اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے تاہم وہ ایشیا کپ کے 17 رکنی اسکواڈ میں شامل نہیں ہیں۔
سلیکٹرز نے اس سال اپریل مئی میں نیوزی لینڈ کے خلاف 5 ون ڈے میچوں کی سیریز کھیلنے والے اسکواڈ سے 2 تبدیلیاں کی ہیں۔ طیب طاہر اور فہیم اشرف کو شان مسعود اور احسان اللہ کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے، ان کے علاوہ سعود شکیل کو بھی اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
فہیم اشرف 2 سال بعد ٹیم میں واپس آئے ہیں جبکہ فاسٹ بولنگ آل راؤنڈر کی حیثیت سے ان کی موجودگی سے ٹیم میں مزید توازن ہوگا۔ وہ آخری بار جولائی 2021ء میں انگلینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں کھیلے تھے۔
طیب طاہر کو دوسری مرتبہ ون ڈے اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔ اس سے قبل انہیں اس سال جنوری میں نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز کی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔
طیب طاہر پاکستان کپ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین تھے، انہوں نے حال ہی میں اے سی سی ایمرجنگ کپ میں انڈیا کے خلاف 128 رنز کی جیت میں سنچری کے ذریعے کلیدی کردارادا کیا تھا۔
سعود شکیل 5 ون ڈے انٹرنیشنل میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں۔ انہوں نے آخری بار مارچ 2022 میں آسٹریلیا کے خلاف لاہور میں ون ڈے انٹرنیشنل کھیلا تھا جس میں پاکستانی ٹیم نے348 رنز کا ہدف عبور کرکے 6 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔
شان مسعود خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھانے کی وجہ سے اپنی جگہ برقرار نہیں رکھ پائے ہیں جبکہ احسان اللہ پی سی بی کے میڈیکل پینل کی نگرانی میں اپنی کہنی کے ری ہیب پروگرام میں مصروف ہیں۔
50 اوورز پر مشتمل ایشیا کپ کا آعاز30 اگست کو ملتان میں پاکستان اور نیپال کے میچ سے ہوگا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ 2008ء کے بعد پاکستان کسی ملٹی نیشنل ایونٹ کی میزبانی کررہا ہے۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور گروپ بی میں3 ستمبرکو بنگلہ دیش اور افغانستان جبکہ 5 ستمبر کو سری لنکا اور افغانستان کے میچ کی میزبانی کرے گا اس کے علاوہ 6 ستمبر کو اے ون اور بی ٹو کے درمیان سپر فور کا میچ بھی لاہور میں کھیلا جائے گا۔
ایشیا کپ سے قبل پاکستانی کرکٹ ٹیم افغانستان کے خلاف ون ڈے سیریز کھیلے گی جس کے 2 میچ ہمبنٹوٹا میں 22 اور24 اگست کو کھیلے جائیں گے جبکہ تیسرا اور آخری ون ڈے انٹرنیشنل26 اگست کو کولمبو میں ہوگا۔
پاکستان میں موجود کرکٹرز 17 اگست کو سری لنکا روانہ ہونگے۔ یہ کرکٹرز 14سے16 اگست تک قومی کرکٹ اکیڈمی لاہور میں تین روزہ کیمپ میں حصہ لیں گے۔ لنکا پریمیئر لیگ اور ہنڈریڈ میں حصہ لینے والے کرکٹرز18 اگست کو براہ راست سری لنکا میں ٹیم جوائن کریں گے۔