خیبرپختونخوا کی نگراں کابینہ کو فارغ کرکے نئی کابینہ تشکیل دینے پر کام شروع ہو گیا اور اس حوالے سے نگراں وزیراعلیٰ نے کچھ وزرا کے استعفے وصول بھی کرلیے۔
ذرائع نے وی نیوز کو بتایا کہ نگراں وزیر اعلیٰ اعظم خان نے گزشتہ روز کابینہ ارکان کو ایک چائے کی دعوت پر مدعو کیا تھا اور انہیں کابینہ سے فارغ کرنے کا بتاتے ہوئے اپنے استعفے جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔
وزیرا علیٰ نے تمام کابینہ اراکین کو بتا دیا تھا کہ اب وہ کابینہ ممبر نہیں رہے جس پر کچھ اراکین نے استعفی پیش کر دیے ہیں جب کہ کچھ کی جانب سے استعفے ابھی آنے ہیں۔ اب وزیراعلیٰ نئی نگران کابینہ تشکیل دیں گے جس کے لیے مشاورت ہوئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے نگراں وزرا کی فہرست بھی تیار کر لی گئی ہے جس میں قبائلی اضلاع سے بھی شخصیات شامل ہیں۔
گزشتہ روز کابینہ کا اجلاس الوداعی تھا جس میں نگراں وزرا کچھ پریشان دکھائی دیے۔ ذرائع نے بتایا کہ سیاسی وابستگیوں کی وجہ سے نگراں حکومت کو تنقید کا سامنا تھا اور نگراں وزیرا علیٰ اعظم خان بھی کچھ زیادہ خوش نہیں تھے۔ جب کہ زیادہ تر وزرا مبینہ طور پر گورنر سے تعلق کی وجہ سے کابینہ میں شامل ہوئے تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ نگراں وزیراعلیٰ کے پاس اب تک کم از کم 19 وزرا کے استفعے آچکے ہیں جن میں پیر ہارون شاہ، فضل الہی، حمایت اللہ، تاج محمد، ظفر محمود، رحمت اسلام خٹک بھی شامل ہیں۔ ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ نئی کابینہ کی تشکیل بھی جلد ہو گی اور جو نام سامنے ائے ہیں ان میں بھی سیاسی پارٹیوں سے وابستہ افراد بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ کچھ دن پہلے الیکش کمیشن نے بھی نگراں وزیر اعلیٰ کو مراسلہ بھیجا تھا جس میں کابینہ میں شامل سیاسی وابستگی والے نگراں وزرا کو ہٹانے کی ہدایت کی تھی۔
صوبے میں نگراں وزرا کی تعداد 15 ہے جب کہ مشیران برائے وزیراعلیٰ 4 اور 6 معاونین خصوصی ہیں۔