لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے پولیس ریڈ میں کی بھینسیں اور طلائی زیورات لے جانے کے خلاف شہریگزار محمد عمران کی درخواست پر سماعت کی۔
اس موقع پر ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ بتایا جائے کہ کس قانون کے تحت پولیس بھینسیں اور طلائی زیورات ساتھ لے گئی۔
عدالت کا کہنا تھا کہ آئے روز پولیس کی طرف سے شہریوں کا سامان لے جانے کی شکایات آرہی ہیں، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب بتائیں کیا قانون پولیس کو ایسا کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
عدالت کا یہ بھی کہنا تھا کہ کیا چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرنے کی پولیس کو اجازت دی جاسکتی ہے۔ایسے واقعات پر انکھیں بند نہیں کر سکتے۔
لاہور ہائیکورٹ نے اس حوالے سے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
درخواست گزار میرے پاس اے شکایت کا ازالہ کروں گا، سی پی او
دوسری طرف سی پی او گوجرانوالہ کا کہنا ہے کہ درخواست گزار میرے پاس اے شکایت کا ازالہ کروں گا ۔