لاہور ہائیکورٹ نے 3 مرلے کے پلاٹ کا 44 سال پرانا تنازع کیسے حل کیا؟

ہفتہ 19 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور ہائیکورٹ نے 3 مرلے کے پلاٹ کا 44 سال پرانا تنازع حل کر دیا، اور جسٹس سلطان تنویر نے مرحومہ خورشید بیگم کی اپیل پر 18 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ بھی جاری کر دیا۔

تحریری فیصلے کے مطابق عدالت نے درخواست گزار خورشید بیگم کی گجرات میں 3 مرلے کے گھر کا قبضہ دینے کی ریگولر اپیل مسترد کرتے ہوئے ناقابل سماعت قرار دے دی۔

فیصلے کے مطابق خورشید بیگم نے 1998 میں دعوٰی دائر کیا کہ وہ 3 مرلے جائیداد کی اصل مالک ہیں، اور درخواست گزار کے مطابق انہوں نے 1979 میں اپنے بیٹے کے نام 90 ہزار کے عوض جائیداد خریدی تھی۔

خورشید بیگم کے مطابق 1998 میں اسکے بیٹے کے نے رجسٹری چوری کرکے پراپرٹی عبد الواحد کو فروخت کردی، خورشید بیگم کے بیٹے محمد افضل  نے بھی 2010 میں عبدالواحد کے خلاف دعوٰی دائر کیا۔

محمد افضل کے مطاںق 1979 میں عبدالوحد نے دھوکے سے اس سے رجسٹری ہتھیائی، اور 2011 میں ٹرائل کورٹ نے محمد افضل کا دعوٰی مسترد کرتے ہوئے عبدالوحد کا قبضہ درست قرار دیا۔

خورشید بیگم اور بیٹے محمد افضل نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کیخلاف 2011 میں اپیل دائر کی، اپلیٹ کورٹ نے بھی ٹرائل کورٹ کا فیصلہ درست قرار دیتے ہوئے 2014 میں  اپیلیں مسترد کردیں۔

مزید پڑھیں

خورشید بیگم نے اپیلیٹ کورٹ کے فیصلے کے خلاف ریگولر اپیل دائر کی، اور درخواست گزار کو ثابت کرنا تھا کہ 1979 میں اسکے بیٹے نے رجسٹری چوری کی۔

درخواست گزار کے مطابق اسکا بیٹا منشیات کا عادی تھا، درخواست گزار کے مطابق اس نے عارضی طور پر بیٹے کو جائیداد کا بے نامی دار بنایا تھا۔

خورشید بیگم نے یہ ثابت کرنے کی بھی کوشش کی کہ 1979 میں محمد افضل کم سن تھا جو جائیداد فروخت نہیں کرسکتا تھا،

خورشید بیگم کو اس دلیل کے حق میں شواہد پیش کرنے تھے جس کے باعث اس نے بیٹے کے منیشات کا عادی ہونے پر زیادہ زور دیا۔

ٹرائل کورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ خورشید بیگم کا کیس جھوٹ پرمبنی ہے، اپیلٹ کورٹ نے بھی قرار دیا کہ ماں بیٹا عدالت سے غلط بیانی کر رہے ہیں۔

ٹرائل کورٹ اور اپیلٹ کورٹ کے فیصلوں میں کوئی غیر قانونی چیز نہیں ہے، خورشید بیگم کی پراپرٹی کے قبضے کی ریگولر اپیل ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کی جاتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp