خیبرپختونخوا کے علماء و مشائخ کا کہنا ہے کہ جڑانوالہ واقعہ دین کو بدنام کرنے کی کوشش تھی، انتہائی قدم اٹھانے والوں کو کیفرکردار تک پہنچانا چاہیے۔
پشاور میں خیبرپختونخوا کے علماء ومشائخ نے سانحہ جڑانوالہ پرپریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ قرآن پاک کی بے حرمتی کرنا افسوسناک ہے لیکن ملک میں قانون موجود ہے اس قسم کے واقعات پر سخت سے سخت سزا دی جانی چاہیے۔
چیف خطیب مولانا طیب قریشی نے جڑانوالہ واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ سازشی عناصر نے ہمارے دین کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے، ہم کہتے ہیں جو بھی اس واقعہ میں ملوث ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
مزید پڑھیں
مولانا طیب قریشی نے کہاکہ کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتی کہ وہ مذہب کے معاملات میں مداخلت کریں، پاکستان میں کسی مذہب اور اقلیت کو نقصان نہیں پہنچایا جاسکتا ہے۔
’پہلے اس طرح کے جو بھی واقعات ہوئے پاکستانی عوام ان کے شانہ باشانا کھڑے رہے۔‘
انہوں نے کہاکہ قران کی بے حرمتی افسوسناک ہے لیکن ملک میں قانون بھی تو موجود ہے، قانون کے مطابق عمل درآمد کیا جانا چاہیے۔
بشپ ہمپفری سرفراز نے کہاکہ پاکستان میں بسنے والی سب ایک ہیں، ہم سب کو مل کر چلنا ہے، حکومت مذہبی رواداری پر قانون سازی کرے کیونکہ ماضی میں بھی ایسے واقعات ہوئے لیکن کوئی خاطر خواہ قانون سازی نہیں کی گئی۔
بشپ ہمپفری سرفراز نے کہاکہ اگر مؤثر اقدامات کیے جائیں تو ایسے واقعات رونما نہیں ہونگے۔