سندھ کے نگراں وزیر قانون عمر سومرو اور نگراں وزیر صحت ڈاکٹر سعد خالد کی سینئرجان محمد مہر کی رہائش گاہ آمد ہوئی جہاں ان کے ورثاء سے تعزیت کی گئی اور حکومت سندھ کی جانب سے ورثاء کو ایک کروڑ روپے کا چیک پیش کیا گیا۔
نگراں وزیر قانون عمر سومرو نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہاکہ کچے کے چاروں اضلاع میں ڈاکوؤں کے خاتمے اور رینجرز کی نگرانی میں وزیر اعلٰی سندھ کو آپریشن کرنے کی سفارش کروں گا، آپریشن کے لیے 90 روز کے اخراجات کو فوری طور پر ریلیز کیا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ کے فیصلے کی روشنی میں ڈاکوؤں کے کے خاتمے کے لیے آپریشن کرنے کی ہدایت کرے، نگراں حکومت کو ایسی کوئی مجبوریاں نہیں ہیں کہ کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن نا کرسکیں۔
مزید پڑھیں
عمر سومرو نے کہاکہ یہاں جو بھی بڑا واقعہ ہوتا ہے تو جرائم پیشہ افراد کچے میں جاکر چھپ جاتے ہیں، یہاں سے کشمور تک کچے میں ڈاکوؤں کا جو کینسر پھیلا ہوا ہے اس کا صفایا ہونے کی ضرورت ہے۔
نگراں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر سعد خالد نے کہاکہ جان محمد مہر کے زخمی ہونے کے بعد اسپتالوں میں بروقت علاج نا ہونے پر غفلت برتی گئی جس پر انکوائری کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ ہم پر کوئی سیاسی پریشر نہیں ہے، بغیر کسی خوف کے تمام چیزوں کو بہتر کریں گے، رانی پور واقعہ کی وجہ سے پوری قوم کا سر شرم سے جھکا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ ہم سب اس خاندان اور ایسے تمام بچوں کے قصور وار ہیں، فاطمہ کے ورثاء غریب لوگ ہیں انہیں محفوظ مقام پر منتقل کریں گے تاکہ ان پر کسی قسم کا دباؤ نا ہو۔