خیبر پختونخوا کے 21 اضلاع میں نیبر ہُڈ اور وِلیج کونسل کے انتخابات میں کل 65 نشستوں کے غیر حتمی، غیر سرکاری نتائج موصول ہو چکے ہیں۔
غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضمنی بلدیاتی انتخابات میں 40 آزاد اُمیدوارکامیاب ہوئے ہیں جب کہ جماعتی بنیاد پر الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) 14 نشستیں حاصل کرنے کے بعد پہلے نمبر جب کہ جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمٰن ( جے یو آئی ف) 6 نشستوں پر کامیابی کے بعد دوسرے اور جماعت اسلامی پاکستان ( جے آئی پی ) 5 نشستیں حاصل کرکے تیسرے نمبر پر ہے۔
غیر حتمی نتائج کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی ( اے این پی ) نے 4، پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) 2 ، تحریک لبیک پاکستان ( ٹی ایل پی ) ایک نشست حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔
مزید پڑھیں
غیر حتمی نتائج کے مطابق ضمنی بلدیاتی انتخابات میں پشاور، گھڑی بنات ون، گھڑی فضل خالق اور نودھیہ بالا کی نشست پاکستان تحریک انصاف نے جیت لی ہے جب کہ وِلیج کونسل ریگی یوسفزئی کی نشست پر جمیعت علماء اسلام کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔
وِلیج کونسل معروف زئی کی نشست عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار نے جیت لی اسی طرح گھڑی بنات 4 کی نشست پربھی آزاد امیدوار کامیاب ہوا ہے۔
گڑھی بنات ون سے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے امجد خان 580 ووٹ لے کر یوتھ کونسلر منتخب ہوئے، اسی طرح پشاور گڑھی بنات 4 پر آزاد امیدوار ذیشان 372 ووٹ لے کر یوتھ کونسلر منتخب ہوئے۔
یونین کونسل (یوسی )گڑھی فضل خالق سے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے نیاز محمد 362 ووٹ لے کر جنرل کونسلر منتخب ہوئے۔ اسی طرح یونین کونسل معروف زئی سے عوامی نیشنل پارٹی ( اے این پی ) کے اسد احمد 936 ووٹ لے کر جنرل کونسلر منتخب ہوئے۔
وِلیج کونسل کی 19 میں سے 12 نشستوں پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ نیبر ہُڈ کونسل نووے بالا ون پر پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے کاشف الرحمان 810 ووٹ لے کر جنرل کونسل منتخب ہوئے۔ اسی طرح نیبر ہُڈ کونسل ریگی یوسفزئی پر جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمٰن ( جے یو آئی ف) کے عنایت اللہ 1 ہزار 4 ووٹ لے جنرل کونسلر منتخب ہوئے۔
ڈیرہ اسماعیل خان سٹی وِلیج کونسل سگو جنوبی کے غیر حتمی نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار غلام قاسم 1054 ووٹ لے کر چیئرمین منتخب ہوئے ہیں۔ تحصیل کلاچی وِلیج کونسل گرہ گلداد سے موصولہ نتائج کے مطابق آزاد امیدوار محمد عرفان 217 ووٹ لے کرچیئرمین منتخب ہوئے ہیں۔
اسی طرح ڈیرہ اسماعیل خان سٹی وِلیج کونسل کچی پینٹ خان کے غیر حتمی نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار محمد اسماعیل 2155 ووٹ لے کر چیئرمین منتخب ہو گئے ہیں۔
ٹانک اماخیل وِلیج کونسل میں پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے حمایت یافتہ امیدوار فتح اللہ 712 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں۔
ملاکنڈ، یو سی سید راجوڑ پر پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ کامران خان یوتھ نشست پر کامیاب ہوئے ہیں، دیرمیں وِلیج کونسل نصرت کی یوتھ نشست پر جماعت اسلامی کے صدیق اللہ 683 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں۔
دیر سوات سے ہی وِلیج کونسل اخگرام میں خواتین کی نشست پر پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کی نبیل اختر 648 ووٹ لے کر کامیاب ہوئی ہیں۔ اسی طرح دیر ہی سے وِلیج کونسل سیرئی سے غیر سرکاری نتائج کے مطابق جماعت اسلامی کے امیدوار 314 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں۔
اسی طرح دیر سوات سے وِلیج کونسل نور خیل میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے احمد اللہ 816 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان، درابن کلاں وارڈ نمبر 1 سے یوتھ کونسلر کی نشست پر سے غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرینز( پی ٹی آئی پی) کے حمایت یافتہ امیدوار محمد بلال 921 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے ہیں۔
مانسہرہ سے وِلیج کونسل ٹھاکر میرا کے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار محمد ارشاد 783 ووٹ لے کر کسان کونسلر کی نشست پر کامیاب ہوئے ہیں۔ کوہاٹ وِلیج کونسل 13 رحمان آباد، یوتھ کونسلر کی سیٹ پر آزاد امیدوار تنویر انجم 571 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں۔
خیبرپختونخوا کے 21 اضلاع کے 65 وِلیجز اور ان سے ملحقہ یونین کونسلوں کی خالی نشستوں پر ضمنی بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ ہوئی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ کا عمل صبح 9 بجے شروع ہوا جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہا جبکہ شام 5 بجے کے بعد صرف ان افراد کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دی گئی جو پولنگ اسٹیشن کے اندر موجود تھے۔ انتخابات دن بھر پر امن ماحول میں جاری رہے کسی قسم کا کوئی نا خوش گوار واقعہ پیش نہیں آیا۔
پشاور، نوشہرہ، چارسدہ، خیبر، مردان، کوہاٹ، بنوں، لکی مروت ، ڈی آئی خان، ٹانک، ایبٹ آباد، ہری پور، مانسہرہ، بٹگرام، تورغر، سوات، شانگلہ، ملاکنڈ، دیر اپر، دیر لوئر اور باجوڑ کے مختلف گاؤں، دیہات اور ان سے ملحقہ یونین کونسلوں کے خالی نشتوں کے لیے ضمنی انتخابات ہوئے۔
ضمنی بلدیاتی انتخابات کے لیے 256 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے جن میں 102 مردانہ، 89 زنانہ اور 65 مشترکہ تھے۔جبکہ 798 پولنگ بوتھ قائم کیے گئےتھے۔ جبکہ ان یونین کونسلوں میں مجموعی طور پر رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 85 ہزار 8 سو 35 ہے۔
سیکیورٹی خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے متعلقہ سیکیورٹی اداروں اور انتظامیہ کی جانب سےکل 256 پولنگ اسٹیشنز میں 159 حساس ترین، 84 حساس جبکہ 13 پولنگ اسٹیشنز کو نارمل قرار دیا گیا تھا۔ سیکیورٹی اداروں کی جانب سے انتخابات کے لیے خاطر خواہ انتظامات کیے گئے تھے۔ ضمنی بلدیاتی انتخابات کے لیے الیکشن کمشنر خیبرپختونخوا میں کنٹرول رول قائم کیا گیا تھا۔