بھارت نے چاند کے بعد سورج کے راز کھوجنے کی ٹھان لی، آدتیا ایل ون لانچ کرنے کا اعلان

پیر 28 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارت نے چاند کے بعد سورج کے راز بھی کھوجنے کی ٹھان لی ہے۔  چاند کے جنوبی قطب کے قریب خلائی جہاز اتارنے والا پہلا ملک بننے کے چند روز بعد ہی بھارتی خلائی ایجنسی نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ وہ سورج کا سروے کرنے کے لیے ایک سیٹلائٹ لانچ کرنے جا رہا ہے۔

انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر ) پر اپنے ایک ٹوئیٹ میں اعلان کیا ہے کہ وہ سورج کا مطالعہ کرنے والی پہلی خلائی سٹیلائٹ آدتیا-ایل 1 کی لانچنگ 2 ستمبر کو کریں گے۔

آدتیہ ہندی میں’سورج‘ کو کہتے ہیں، اسی کے نام سے ’آدتیا ایل ون ‘ کو زمین سے تقریباً 1.5 ملین کلومیٹر (930،000 میل) دور خلا میں ’ہیلو‘ نامی مدار میں چھوڑا جائے گا۔جس سے سٹیلائٹ کو سورج کا مسلسل واضح نظارہ ملے گا۔

’اسرو‘ کا کہنا ہے کہ اس سے شمسی سرگرمیوں اور خلائی موسم پر اس کے اثرات اور درست وقت کا اندازہ لگانے میں مدد ملے گی۔

خلائی جہاز سورج کی سب سے بیرونی تہوں جو  فوٹواسفیئر اور کروموسفیئر کے نام سے جانی جاتی ہیں، ان کا مشاہدہ کرے گا۔ اس خلائی سٹیلائٹ سے سورج کی شعاعوں سے بننے والی برقی مقناطیسی فیلڈ اور ذراتی فیلڈ ڈیٹیکٹرز کا بھی مشاہدہ کیا جائے گا۔

بھارتی خلائی ایجنسی کا کہنا ہے کہ متعدد مقاصد کے علاوہ یہ خلائی سٹیلائٹ موسم کی صورت حال کے مطالعہ اور شمسی شعاعوں کو بہتر طور پر سمجھنے میں بھی مدد فراہم کرے گی۔

اگرچہ ناسا اور یورپی خلائی ایجنسی (ای ایس اے) اس سے پہلے سورج کا مطالعہ کرنے کے لیے اپنے آربیٹر (مدار ) نصب کر چکے ہیں، لیکن یہ بھارت کے لیے اس طرح کا پہلا مشن ہوگا۔

واضح رہے کہ بھارت نے چندریان 3 گزشتہ ہفتے کامیابی سے چاند پراترا تھا جس کے بعد امریکا، روس اور چین کے بعد بھارت چاند پر کامیابی سے اترنے والا چوتھا ملک بن گیا ہے۔

بھارت کے پاس نسبتاً کم بجٹ کا خلائی پروگرام ہے لیکن 2008 میں چاند کے گرد چکر لگانے کے لیے پہلی بار خلائی جہاز بھیجنے کے بعد سے اس نے اپنے بجٹ میں اضافہ بھی کیا اور اس پروگرام کو آگے بڑھانے کی رفتار میں بھی اضافہ کیا۔

واضح رہے کہ سنہ 2014 میں بھارت مریخ کے گرد مدار میں خلائی جہاز بھیجنے والا پہلا ایشیائی ملک بن گیا تھا اور وہ اگلے سال تک زمین کے مدار میں بھی 3 روزہ عملے کا مشن بھیجنے والا ہے۔

بھارت جاپان کے ساتھ 2025 تک چاند پر ایک اور سٹیلائٹ بھیجنے اور اگلے 2 سالوں میں زہرہ کے مدار میں بھی مشن بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp