سابق وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آصف زرداری پر عمران خان کے مبینہ قتل کے الزام میں گرفتار سربراہ عوامی مسلم لیگ، سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی ضمانت اسلام آباد ہائیکورٹ نے منظور کی تھی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض شیخ رشید کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
شیخ رشید احمد کے استقبال کے لیے اڈیالہ جیل کے باہر عوامی مسلم لیگ کے کارکنان بڑی تعداد میں موجود تھی جو ان کے حق میں نعرے بازی بھی کر رہی تھی۔
انہوں نے جیل سے باہر آنے کے بعد کارکنان سے مختصر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری کسی سے لڑائی نہیں، 15 دن سسرال میں رہ کر آرہا ہوں، میں گھبرانے والا نہیں، ساڑھے 7 سال یہاں سے قید کاٹ کر نکلا تھا، اپنا آدھا سامان جیل میں چھوڑ کر آیا ہوں۔
شیخ رشید نے کہا کہ ہم سچ اور عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، شہباز شریف رات کو کام کرتے ہیں، گھی اور پیٹرول مہنگا ہوگیا ہے، پاکستان کو اللہ کے بعد عدلیہ بچا سکتی ہے، مریم نواز کہتی ہیں یہ میری حکومت نہیں ہے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر عمران خان نے کال دی تو سب سے پہلے گرفتاری دوں گا، میرا فون اورمیری گھڑیاں واپس کرو نہیں تو مقدمہ کروں گا، کل 3 بجے لال حویلی کے باہر خطاب کرو ں گا۔