اگر کوئی آپ سے یہ کہتا ہے کہ پاک بھارت ٹاکرے سے بڑا کوئی ٹاکرا ہے تو اس کا ہر گز یقین مت کریں۔
شاید کچھ لوگوں کا یہ بھی ماننا ہے کہ پاکستان بمقابلہ افغانستان اور سری لنکا بمقابلہ بنگلہ دیش مقابلے زیادہ دلچسب ہوتے ہیں لیکن تاریخ گواہ ہے کہ جو مزہ پاک بھارت ٹاکرے کا ہے وہ کسی کا نہیں کیوں کہ دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف دل سے جان لگا دیتی ہیں۔
اس ٹاکرے کو کرکٹ کی دنیا کی ’سب سے بڑی جنگ‘ کہا جائے تو غلط نہیں ہو گا کیونکہ یہ مقابلہ بہت کم اور اب تو صرف میگا ایونٹس میں ہی دیکھنے کو ملتا ہے اور یہی
چیز اس مقابلے کو انتہائی دلچسب بناتی ہے۔
پاکستان اور بھارت کے مابین آخری ایک روزہ میچ 2019 میں کھیلا گیا تھا جس مقابلے کی سب سے خاص بات یہ تھی کہ بھارتی باؤلر جسپریٹ بمراہ نے لائن کراس کی
تو فخر زمان نے سنچری جڑ دی جس کی جھلکیاں آج تک پاکستانی شائقین دیکھتے ہیں۔
اس وقت یہ پیشن گوئی کرنا قبل از وقت ہو گا کہ آج پالی کیلے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں ہونے والے مقابلے کے لیے کون سے ٹیم فیورٹ ہے۔
پاک بھارت ٹاکرے میں ہمیشہ سے مقابلہ رہا ہے پاکستانی باؤلرز اور ہندوستانی بیٹرز کا اور اس بار بھی صورتحال کچھ ایسی ہی ہے۔ اس بارپالی کیلے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم
میں مقابلہ ہو گا پاکستانی باؤلرز شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف، نسیم شاہ اور روہت شرما، شب مان گل اور کنگ کوہلی کا۔
بھارت کی آخری پانچ ایک روزہ میچوں کی کارکردگی: جیت، ہار، جیت، ہار، ہار
پاکستان کی آخری پانچ ایک روزہ میچوں کی کارکردگی: جیت، جیت، جیت، جیت، ہار
اس ہائی وولٹیج ٹاکرے میں شائقین کی نظر کن کھلاڑیوں پر ہے؟
شریاز ایئر اور کے ایل راہول
ایشیا کپ میں دو بھارتی بیٹرز شریاز ایئر اور کے ایل راہول کی واپسی بھی متوقع تھی مگر کے ایل راہول ابھی تک فٹ نہیں ہوئے جبکہ شریاز ایئر کو فٹ قرار دیا گیا ہے
اور وہ پاکستان کے خلاف میچ مچ میں ایکشن میں دکھائی دیں گے جبکہ کے ایل راہول کی جگہ ایشان کشن کو موقع دیا جائے گا۔
ایشان کشن
ایشان کشن نے گزشتہ تین اننگز میں ویسٹ انڈیز کے خلاف لگاتار تین ففٹیاں بنا رکھی ہیں اور دکھائی یہ دے رہا ہے کہ وہ آج روہت شرما کے ساتھ اننگز کا آغاز کریں گے۔
جسپریت بمراہ
بھارتی سٹار باؤلر جسپریت بمراہ کا آئیر لینڈ کے خلاف کم بیک ہو چکا ہے اور انکا یہ دعویٰ بھی ہے کہ وہ 10 اوورز کرنے کو تیار ہیں۔
بابر اعظم اور فخر زمان
ایک طرف پاکستان کی جانب سے کپتان بابر اعظم اپنے کیریئر کے عروج پر ہیں اور ایک کے بعد ایک ریکارڈ توڑ رہے ہیں۔ ایشیا کپ کے افتتاحی میچ میں انہوں نے نیپال کے خلاف 151 رنز کی باری کھیلی ہے۔ دوسری جانب فخر زمان کی پرفرمانس پر سوالیہ نشان موجود ہے کیونکہ نیوزی لینڈ کے خلاف لگاتار تین سنچریاں کرنے کے بعد
جس میں ایک اننگز میں انکا سکور 180 تھا کے بعد فخر زمان نے اگلے سات میچوں میں اب تک صرف 139 رنز بنائے ہیں۔
شاہین شاہ آفریدی
شاہین شاہ آفریدی کا پہلا اوور آجکل ہیڈلائنز کی زینت ہے اور اگر آپ انکو کھیل نہیں رہے تو انکا پہلا اوور دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔
نیپال کے خلاف ایشیا کپ کے پہلے میچ میں اپنے ابتدائی اوور میں دو کھلاڑیوں کو پویلین بھیجنے والے شاہین شاہ آفریدی کی فٹنس کو لے کر کافی چہ میگویاں ہو رہی ہیں کہ آیا کہ وہ مکمل فٹ ہیں کہ نہیں؟ کیونکہ اسی میچ میں وہ پانچ اوور کرنے کے بعد میدان سے باہر چلے گئے تھے۔ تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا تھا کہ وہ بالکل فٹ ہیں اور ملتان کی گرمی کی وجہ سے وہ میدان سے باہر گئے تھے۔ شاہین شاہ آفریدی نے اب تک بھارت کے خلاف تین بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں جن میں دو میچوں میں انکو کوئی کامیابی نہیں ملی جبکہ 2021 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے میچ میں انہوں نے 31 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ آج ہونے والے میچ میں وہ کیسا پرفارم کرتے ہیں۔
پاکستان اور بھارت دونوں ہی ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔ تاہم پاکستان کو لمبی بیٹںگ لائن کا فائدہ حاصل ہو سکتا ہے جسکی بھارت کے ہاں کمی
دکھائی دیتے ہیں۔
بھارت کے لیے نمبر 4 پر کون کھیلے گا؟
بھارت کے لیے آجکل نمبر چار کے بیٹر کا مسئلہ چل رہا ہے جسکا اعتراف بھارتی کپتان روہت شرما خود بھی کر چکے ہیں لیکن شریاز ایئر کی واپسی کے بعد انکا یہ مسئلہ بھی حل ہوتا دکھائی دیتا ہے۔ 2019 کے ورلڈ کپ کے بعد انہوں نے چوتھے نمبر پر کھیلتے ہوئے 47.35 کی اوسط سے 805 رنز بنائے ہیں جن میں انکا اسٹرائیک ریٹ 94.37 رہا ہے۔ انہوں نے گزشتہ برس شارٹ بال کے خلاف اپنی کمزوری پر بھی قابو پالیا ہے اور لگتا یہی ہے کہ بھارت کا چوتھے نمبر کا مسئلہ اب مستقل حل ہو جائے
گا۔
بھارتی باؤلنگ لائن اپ
انڈیا کے لیے آج کے میچ کی باؤلنگ لائن اپ کو سیٹ کرنا مشکل نظر آتا ہے کیونکہ اگر وہ بیٹنگ لائن اپ کو بڑھانے کے لیے شاردل ٹھاکر کو ٹیم میں شامل کرتے ہیں تو انکے پاس دو فاسٹ باؤلرز کی جگی بچ جاتی ہے کیونکہ کلدیپ یادیو کی ٹیم میں شمولیت یقینی ہے تو پھر اس صورت میں جسپریت بمراہ اور محمد سراج کے کھیلنے کے چانس زیادہ ہیں جبکہ محمد شامی اور پردیش کرشنا کو آرام کرایا جائے گا۔
پچ رپورٹ اور موسم کی صورتحال
پاک بھارت ٹاکرا بالکل نئی پچ پر کھیلا جائے گا اور اگر پچ کا رویہ خالصتا سری لنکا کی پچ جیسا ہوا تو پھر یہ پچ سپنرز اور سیمرز کے لیے مدد گار ثابت ہوگی۔
موسم کی رپورٹ کے مطابق صبح سے دوپہر تک بارش متوقع ہے جس کی وجہ سے یہ مقابلہ تاخیر کا شکار ہو سکتا ہے۔
پاکستان بھارت مقابلے میں کون کون سے ریکارڈز ٹوٹ سکتے ہیں؟
1۔ ویرات کوہلی کو ایک روزہ میچوں میں13 ہزار رنز مکمل کرنے کے لیے 102 رنز درکار ہیں۔ اگر وہ ایسا کر لیتے ہیں تو وہ نہ صرف یہ کارنامہ سرانجام دینے والے دنیا کے 5 ویں بیٹر بن جائیں گے بلکہ وہ لیجنڈ بیٹر سچن ٹنڈولکر کا تیز ترین 13 ہزار رنز بنانے کا ریکارڈ بھی توڑ دیں گے۔
سچن ٹنڈولکر نے 321 اننگز میں یہ سنگ میل عبور کیا تھا لیکن اگر ویرات کوہلی آج کے میچ میں ایسا کر لیتے ہیں تو وہ 266 میچوں میں تیز ترین 13 ہزار رنز مکمل کرنے دنیا کے پہلے بیٹر بن جائیں گے ۔
2۔ بابر اعظم اگر آج کے میچ میں سنچری سکور کر لیتے ہیں تو وہ پاکستان کے لیے سب سے زیادہ سنچریاں بنانے والے بیٹر بن جائیں گے۔
3۔ امام الحق کو تیز ترین 3000 ہزار رنز بنانے کے لیے 111 رنز درکار ہیں۔ وہ ابھی تک 63 اننگز میں 2889 رنز بنا چکے ہیں۔ اس سے پہلے انکے جوڑی دار فخر زمان اور ویسٹ انڈیزین بیٹر شائی ہوپ نے 67 اننگز میں تیز ترین 3000 رنز بنا رکھے ہیں۔
4۔ رویندرجدیجا اگر 6 وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو وہ بھارت کے لیے 200 وکٹیں لینے والے ساتوں باؤلز بننے کے ساتھ ساتھ بھارت لیجنڈ کپل دیو کے
.بعد 2000 رنز اور 200 وکٹیں حاصل کرنے والے کھلاڑی بھی بن جائیں گے
پاکستان اور بھارت کے مابین کھیلے جانے والے آخری پانچ ایک روزہ میچوں میں بھارت نے چار جبکہ پاکستان نے ایک میچ میں کامیابی حاصل کر رکھی ہے۔