عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کا نگراں حکومت کا پلان رد کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے آئی ایم ایف حکام کو بتایا گیا کہ ہم عوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف دینا چاہتے ہیں، اس سے ساڑھے 6 ارب روپے سے کم کا اثر پڑے گا، مگر آئی ایم ایف نے جواباً کہا ہے کہ اس اقدام سے 15 ارب روپے سے زائد کا اثر پڑے گا۔
مزید پڑھیں
میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے نے نگراں حکومت سے 15 ارب روپے کی مالیاتی گنجائش پوری کرنے کا پلان بھی مانگ لیا ہے۔
اب آئی ایم ایف کے ساتھ دوبارہ پلان شیئر کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، پلان شیئر ہونے کے بعد عالمی ادارے اور وزارت خزانہ کے حکام کے درمیان بات چیت ہو گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت خزانہ کے حکام کی جانب سے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ ہم بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے سے بجٹ سے آؤٹ نہیں ہوں گے۔
اب بلوں کی اقساط میں وصولی کے پلان پر عالمی مالیاتی ادارے سے دوبارہ بات چیت کی جائے گی۔