پاک فوج اور عوام کے مابین اعتماد ہمارا قیمتی اثاثہ ہے، آرمی چیف

بدھ 6 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ پاک فوج اور عوام کے مابین اعتماد ہمارا قیمتی اثاثہ ہے۔

یوم دفاع کے موقع پر ایک بیان میں آرمی چیف نے کہا کہ یوم دفاع و شہدا ہماری قومی و عسکری تاریخ کا ایک اہم سنگ میل ہے، یہ دن ہمیں اپنی مسلح افواج کی لازوال قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 65 کی جنگ میں مسلح افواج نے دشمن کی جارحیت کو جرات اور پیشہ ورانہ مہارت سے ناکام بنایا اور جنگ میں قومی اتحاد و یکجہتی کا جذبہ دیکھنے میں آیا جب کہ اسی جذبےسے ہم نے دشمن کی جارحیت کو ناکام بنایا۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاک فوج دنیامیں نمایاں مقام رکھتی ہے، ایمان، تقوی اور جہاد فی سبیل اللہ ہمارا طرہ امتیاز ہے، پاک فوج کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کے لئے ہر دم تیار ہے۔

جنرل عاصم منیر نے کہا کہ دفاع وطن کو اپنی جان سے مقدم رکھنا پاک فوج کا عزم ہے، شہداء کی قربانیاں، غازیوں کے کارنامے قابل تقلید مثالیں ہیں، شہدا کے خون سےآزادی کے چراغ روشن ہوتے ہیں۔

سربراہ پاک فوج کا کہنا تھا کہ شہدا کا تقدس اور احترام ہماری اہم ذمہ داری ہے جب کہ پاک فوج اور عوام کے مابین اعتماد ہمارا قیمتی اثاثہ ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا یوم دفاع پاکستان کے موقع پر پیغام

صدر مملکت عارف علوی نے 6 ستمبر 2023 کو یوم دفاع و شہداء پاکستان کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے’ ہم مادر وطن کی خاطر اپنی جانیں قربان کرنے والے شہدا اور ان کے خاندانوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے 6 ستمبر کو یوم دفاع مناتے ہیں‘۔

’58 سال قبل آج ہی کے دن ہماری مسلح افواج اور پوری پاکستانی قوم نے غیر معمولی جرات اور بے مثال جذبے کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنا دیا تھا۔ اس طرح جنگ ستمبر ہماری تاریخ میں غیر متزلزل قومی عزم، پیشہ ورانہ مہارت او جذبہ حب الوطنی و قربانی کی علامت کے طور پہ ایک یادگار حیثیت رکھتی ہے۔ اس روز مادروطن کے بہادر بیٹوں نے دشمن کے خلاف بے خوفی سے لڑتے ہوئے تاریخ کا روشن باب رقم کیا‘۔

فوٹو بشکریہ اے پی پی

’آج ہم ان شہداء کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے دفاع وطن کا فریضہ ادا کرتے ہوئے جانیں نچھاور کیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم شہداء کے خاندانوں کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے مادر وطن کے دفاع کے لیے اپنے پیاروں کی قربانی دے کر ایک مثال قائم کی۔ ہمارے غازیوں کے کارنامے قابل فخر ہیں کہ انہوں نے لاہور، سیالکوٹ، اور دیگر سیکٹرز پر حملوں کے جواب میں دشمن کو منہ توڑ جواب دیا‘۔

’افواج پاکستان اور قوم نے 1965 میں جس بے مثال جذبے اور جرات کا مظاہرہ کیا تھا، انہوں نے ہر مشکل گھڑی کا سامنا اسی جرات و جذبے سے کیا ہے۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف دو دہائیوں سے جاری جنگ میں بھی انہوں نے اسی جذبات کا مظاہرہ کیا۔ اس جنگ میں ہماری کامیابیاں ہماری مسلح افواج کی اس مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہیں کہ وہ خود کو جدید جنگی تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کی صلاحیت رکھتی ہے‘۔

’آج کے دن ہم امن کے فروغ اور پُرامن بقائے باہمی کی اپنی پالسی پر عمل پیرا رہنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ ہم اپنی قومی اور بین الاقومی ذمہ داریوں سے آگاہ ہیں اور اقوام متحدہ کے پرچم تلے دنیا میں قیام امن کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ ہمارا اپنا خطہ جموں و کشمیر کے دیرینہ تنازع کے حل کا منتظر ہے۔ خطے میں امن، سلامتی، اور ترقی کے لیے اس تنازع کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔

آج ہم کشمیری عوام، خواتین، اور بچوں کی قربانیوں کو بھی یاد کرتے ہیں جو انہوں نے اپنے حق خودارادیت کے لیے دہائیوں طویل جدوجہد کے دوران دی ہیں۔ پاکستان کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی جائز جدوجہد کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جری رکھے گا۔

آج کا دن ہم سے وطن کی خودمختاری، سالمیت اور وقار کو ہر چیز سے مقدم رکھنے کا بھی تقاضا کرتا ہے۔ پاکستان ہماری امیدوں کا مرکز ہے۔ آج یوم دفاع و شہداء کے موقع پر ہم ملک کے ان بہادر بیٹوں اور بیٹیوں کی عزت و تکریم کو سر بلند رکھنے کا عزم کرتے ہیں جنہوں نے مادر وطن کے دفاع، ترقی اور خوشحالی کی خاطر اپنی جانیں قربان کرنے سے کبھی دریغ نہیں کیا۔

شہداء ہمارے ماتھے کا جھومر، ہم ان کی قربانیوں کے مقروض ہیں، نگراں وزیراعظم انوار الحق

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے یوم دفاع و شہداء پر مادر وطن کے لیے جانوں کے نذرانہ پیش کرنے والے ہیروز کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہداء ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں اور ہم ان کی قربانیوں کے مقروض ہیں۔

نگراں وزیر اعظم انواز الحق کاکڑ نے اسلام آباد کے علاقے شکرپڑیاں میں واقع قومی یاد گار میں یوم دفاع و شہداء کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب میں کہا کہ مادر وطن کے دفاع کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور یہاں یوم دفاع و شہداء کی تقریب میں شرکت کے لیے موجود ہیں کہ ہم اپنے شہداء کو بھولے نہیں ہیں۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ شہداء اللہ کی راہ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہیں جو ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں۔ ہم شہداکی قربانیوں اور ان کے خاندانوں کے مقروض ہیں۔ اس قرض کی ادائیگی میں جو چھوٹا سا نذرانہ ہم پیش کرسکتے ہیں وہ ان کی اور ان کے پیاروں کی تکریم ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہی وہ جذبہ ہے جس کا ذکر علامہ اقبال نے بھی اپنے اشعار کے ذریعے کیا۔ شہادت ایک عظیم رتبہ ہے جس کا اللہ تعالیٰ کے ہاں بہت بڑا اجر ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp