کم سن ملازمہ تشدد کیس میں اپنی اہلیہ سمیت نامزدگی پرسول جج عاصم حفیظ کونوکری سے برخاست کرنے کی درخواست پر اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
شہری کی جانب سے دائر درخواست کو رٹ پٹیشن میں تبدیل کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے اس معاملے پر فیصل صدیقی، زینب جنجوعہ اور مریم سلمان کو عدالتی معاونین مقررکیا ہے۔
وزارت انسانی حقوق کے ذریعے فیڈریشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزارت داخلہ سے دریافت کیا ہے کہ انہوں نے اس ضمن میں کیا اقدامات کیے ہیں یا کیا اقدامات لیے جاسکتے ہیں۔
کم سن بچی سے مشقت اور تشدد پر سول جج کی ملازمت سے برطرفی کی درخواست پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے، جس کے مطابق وزارت داخلہ اورچیف کمشنر اسلام آباد کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا گیا ہے۔
عدالتی فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ درخواست میں لگائے الزامات سنجیدہ اقدامات کے متقاضی ہیں، درخواست عائد الزامات چائلڈ لیبر کے خاتمے سے متعلق اقدامات کا مطالبہ کرتے ہیں، درخواست بالخصوص گھروں میں بچوں کو ملازم رکھنے سے روکنے پر سنجیدہ فکر وعمل کی دعوت دیتی ہے۔
کیس کی سماعت ستمبر کے تیسرے ہفتے تک ملتوی کردی گئی ہے۔