پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کی اہلیہ نے اپنے شوہر کی رہائی اور پھر گرفتاری سے متعلق ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی ہے۔
اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کی رہائی اور پھر گرفتاری سے متعلق درخواست کو غیر مؤثر قرار دیتے ہوئے نمٹا دیا تھا۔
مزید پڑھیں
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے صدر پرویز الہٰی کی اہلیہ نے درخواست میں مؤقف اختیارکیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الہٰی کی گرفتاری سے متعلق حقائق کا جائزہ نہیں لیا اور درخواست نمٹا دی، پرویز الہٰی کی رہائی کے احکامات جاری ہونے کے باوجود دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔
CamScanner 09-09-2023 14.50 by Iqbal Anjum on Scribd
درخواست میں پرویز الہٰی کی اہلیہ نے سپریم کورٹ آف پاکستان ( ایس سی پی ) سے استدعا کی ہے کہ پرویز الہٰی کی رہائی کے احکامات جاری کیے جائیں اور انہیں آئندہ بھی کسی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے۔
درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ پرویز الہٰی کو کسی ممکنہ نامعلوم مقدمے میں بھی گرفتاری سے روکنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔ پرویز الہٰی کو عدالت کے سامنے پیش کرنے کے بھی احکامات جاری کیے جائیں۔ پرویز الہٰی کی اہلیہ نے درخواست میں نگراں پنجاب حکومت، سیکریٹری داخلہ پنجاب، آئی جی پنجاب کو فریق بنایا ہے۔
پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر
دوسری جانب عدالتی حکم پر پرویز الہی کو بحفاظت گھر نہ پہچانے کے حوالے سے قیصرہ الٰہی کی جانب سے پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر جسٹس مرزا وقاص رؤف 11 ستمبر کو سماعت کریں گے۔
توہین عدالت کی درخواست میں متعلقہ پولیس افسران کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ڈی آئی جی انوسٹی گیشن سمیت دیگر پولیس افسران نے عدالتی حکم عدولی کی ہے، لہٰذا عدالت متعلقہ افسران کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کرے۔