پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے کراچی کے ملیرپولیس اسٹیشن میں عثمان ڈار کی مبینہ گرفتاری کے خلاف درخواست جمع کرائی گئی ہے۔
پی ٹی آئی نے اپنی درخواست میں الزام عائد کیا ہے کہ عثمان ڈار کو نامعلوم افراد نے اغواء کیا ہے۔
عثمان ڈار کی والدہ نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ ان کے بیٹے کو اغوا کر لیا گیا ہے اور جنہوں نے اغوا کیا ہے وہ کہتے ہیں ہمیں نہیں پتہ۔ انہوں نے کہا کہ چاہتی ہوں کہ بیٹے کو سرعام عدالت میں آنے کی اجازت دی جائے تاکہ وہ اپنے اوپر لگے تمام الزامات کا دفاع کر سکے، انہوں نے کہا کہ ان کی عمر کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کی اپیل کو سنا جائے۔
عثمان ڈار کی والدہ کا ہنگامی پیغام 🚨
میرے بیٹے کو اغوا کر لیا گیا ہے اور جنہوں نے اغواء کیا وہ کہ رہے ہیں ہمیں نہیں پتہ۔ میں چاہتی ہوں میرے بیٹے کو سر عام عدالت میں پیش کیا جائے تاکہ وہ اپنے اوپر عائد الزامات کا دفاع کر سکے۔ میری عمر کو مد نظر رکھتے ہوئے میری اس اپیل کو سنا… pic.twitter.com/ExuRqulOqf
— Farrukh Habib (@FarrukhHabibISF) September 9, 2023
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے اس سے پہلے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پراپنی ایک پوسٹ میں لکھا کہ ڈار فیملی کے مطابق اب سے کچھ دیر قبل عثمان ڈار کو کراچی سے اٹھا لیا گیا ہے کیونکہ وہ عمران خان کا ساتھ چھوڑنے کو تیار نہیں تھے۔
فرخ حبیب نے کہا کہ عثمان ڈار کو فوری طور منظر عام پر لایا جائے اگر ان پر کوئی مقدمہ ہے تو انکو عدالت میں پیش کیا جائے تاکہ وہ حق دفاع استعمال کرسکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عثمان ڈار کے خاندان کو بھی ان تک رسائی دی جائے، اس سے پہلے انتقامی کاروائی کی بنیاد پر عثمان ڈار کی والدہ کے ساتھ پولیس بدتمیزی کرچکی ہے جبکہ ان کے گھر اور فیکٹری کو بھی سیل کیا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے عثمان ڈار کی گرفتاری سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے اور ان کی گرفتاری کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔
ڈار فیملی کے مطابق اب سے کچھ دیر قبل عثمان ڈار کو کراچی سے اٹھا لیا گیا ہے کیونکہ وہ عمران خان کا ساتھ چھوڑنے کو تیار نہیں تھے۔ عثمان ڈار کو فوری طور منظر عام پر لایا جائے اگر ان پر کوئی مقدمہ ہے تو انکو عدالت میں پیش کیا جائے تاکہ وہ حق دفاع استعمال کرسکے ان کے خاندان کو بھی ان… pic.twitter.com/upXzeH8JWF
— Farrukh Habib (@FarrukhHabibISF) September 9, 2023
پی ٹی آئی میڈیا ونگ کی جانب سے گزشتہ روز جاری ایک بیان میں عثمان ڈار کے اغوا اور جبری گمشدگی کی شدید مذمت کیساتھ انہیں فوری طور پر بازیاب کرنے اور مجاز عدالت کے روبرو پیش کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ لاقانونیت اور غنڈہ گردی کی شرمناک تاریخ رقم کرنے والی ریاستی مشینری کی جانب سے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو جبری طور پر لاپتا کرنے کا نیا سلسلہ سامنے آیا ہے۔
مزید پڑھیں
بیان میں کہا گیا ہے کہ پہلے سینیٹر عون عباس بپّی، پھر صداقت علی عباسی اور اب عثمان ڈار کو اغوا کیا گیا ہے۔ جبری طور پر لاپتا کیے جانے کے بعد عمائدین کو ذہنی اور جسمانی کوفت پہنچا کر تحریک انصاف سے راہیں جدا کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
پی ٹی آئی کے جاری بیان کے مطابق تحریک انصاف کو کچلنے کا یہ نیا پیٹرن بھی پہلے حربوں کی طرح ناکام ہوگا۔ ریاستی غنڈہ گردی کا پورے عزم و استقلال سے مقابلہ کریں گے اور آئین و قانون کو ان کی گرفت سے آزاد کروائیں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ عدلیہ کمزوری اور اضمحلال کی افسوسناک کیفیت سے باہر نکلے اور بنیادی حقوق و قانون کے تحفظ کے حوالے سے ان غنڈہ صفت عناصر کو اپنے وجود کا احساس دلوائے۔