ایس این جی پی ایل نے جاز کےخلاف گیس چوری کے الزامات واپس لے لیے

جمعرات 14 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں قدرتی گیس فراہمی وغیرہ کے ذمہ دار سرکاری ادارے سوئی نادرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ ( ایس این جی پی ایل ) نے غیرملکی ٹیلی کام آپریٹر جاز کے خلاف گیس چوری کا الزام واپس لے لیا۔

جمعرات کو سامنے آنے والی تفصیل کے بعد کئی روز سے دو بڑے کاروباری اداروں کے درمیان جاری لفظی گولہ باری بظاہر ختم ہو گئی ہے۔

ایس این جی پی ایل نے سیلولر آپریٹر جاز پر خیبر پختونخواکے ضلع کرک میں موبائل ٹاور سائٹ پر گیس چوری کے الزامات عائد کیے تھے۔ چند روز قبل سامنے آنے والے اس الزام کے تحت مقامی پولیس اسٹیشن میں جاز کے ریجنل افسر ودیگر کے خلاف گیس چوری کا مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا۔

ایس این جی پی ایل کا کہنا تھا کہ کرک میں جاز کے موبائل ٹاور سائٹ پر نصب جنریٹر کے لیے 8 انچ قطر کی مرکزی گیس لائن سے چوری کا کنکشن حاصل کیا گیا۔ کمپنی کی ٹیم نے چھاپہ کے بعد مذکورہ جنریٹر بھی قبضہ میں لے لیا تھا۔

اوائل ستمبر کا یہ معاملہ پبلک ہوا تو ذرائع ابلاغ میں معاملے سے متعلق مختلف رپورٹس شائع ہوئیں۔

مزید جانیں: گیس چوری کا معاملہ: ٹیلی کام کمپنی جاز کا سوئی ناردرن گیس کو 10 ارب روپے ہرجانے کا نوٹس

اسی دوران جاز نے ایس این جی پی ایل کے الزامات کو بے بنیاد اور جھوٹا قرار دیتے ہوئے 10 بلین روپے کا قانونی نوٹس بھجوایا۔ ایس این جی پی ایل نے گیس چوری اور لائن کو پہنچائے گئے نقصان کی مد میں تقریبا 37 لاکھ روپے ادا کرنے کے لیے جاز کے مالک ادارے کو خط لکھا۔

جاز کے قانونی نوٹس کے جواب میں ایس این جی پی ایل کا کہنا تھا کہ ’سوئی ناردرن گیس پر ہتک عزت کا دعویٰ بے بنیاد ہے۔‘

ترجمان ایس این جی پی ایل کے مطابق ’کرک میں موبائل فون ٹاور پر چھاپہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی موجودگی میں مارا گیا تھا۔ موبائل ٹاور پر خراب ڈیزل جنریٹر موجود تھے، چوری شدہ گیس سے ہی ٹاور کو بجلی فراہم کی جاتی تھی۔‘

jazz caught stealing gas in karak kp
ایس این جی پی ایل نے موبائل ٹاور سائٹ پر نصب جنریٹر بھی تحویل میں لے لیا تھا (فوٹو: اسکرین گریب)

الزام، وضاحت اور جوابی وضاحت کا معاملہ جاری تھا کہ گزشتہ شب اچانک ایس این جی پی ایل کی جانب سے نیا بیان جاری کیا گیا۔

بدھ کی رات میڈیا کو جاری کردہ بیان میں ایس این جی پی ایل نے وضاحت کی کہ ’موبائل کمپنی نے بجلی سپلائی کا ذمہ ٹھیکے دار کو دیا ہوا تھا۔ تحقیقات کے نتیجے میں ٹھیکیدار پر گیس چوری کا الزام ثابت ہوا۔‘

سوئی ناردرن گیس کمپنی کے بیان کے مطابق ’موبائل کمپنی گیس چوری میں ملوث نہیں پائی گئی۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp