خیبر پختونخوا کے ضلع اپر دیر میں سرکاری اسکول کی کلاس روم میں دھماکے سے 3 بچے زخمی ہو گئے ہیں، دیر پولیس نے واقعے کی تصدیق کردی۔
اپر دیر پولیس کے ترجمان نے وی نیوز کو بتایا کہ افسوسناک واقعہ ضلع دیر کے ایک دور افتادہ علاقے دوبندو میں لڑکوں کے سرکاری اسکول میں پیش آیا ہے۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ’صبح 8 بج کر 30 منٹ کے بعد بچے اپنی اپنی کلاس رومز میں پڑھائی کر رہے تھے کہ اس دوران ایک کلاس میں زوردار دھماکہ ہوا۔‘
ابتدائی معلومات کے مطابق پہلی کلاس کے ایک بچے نے اسکول بیگ میں کچھ رکھا تھا جو زوردار دھماکے سے پھٹ گیا، جس سے 3 بچے زخمی ہو گئے، بچے کے بیگ میں کھلونا بھی تھا۔
اسکول کے سلیم نامی استاد نے پولیس کو بتایا کہ وہ کے جی کلاس روم میں میں تھے کہ اس دوران بچے کے بیگ سے ہلکی سی آواز آئی اور پھر فورا دھماکہ ہو گیا۔
واقعے کے بعد پولیس ٹیم بھی موقع پر پہنچ گئی اور تفتیش شروع کر دی۔
پولیس کے مطابق زخمی بچوں کی حالت خطرے سے باہر ہے اور انہیں اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے تاہم بچے دھماکے سے خوفزدہ ہو گئے ہیں۔
بچے کو گرنیڈ کا حصہ راستے سے ملا تھا، ڈی پی او
ڈسٹرک پولیس افسر اپر دیر وقار احمد نے وی نیوز کو بتایا کہ دھماکہ گرنیڈ کی پن پھٹنے سے ہوا جس کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ تینوں بچوں کو معمولی زخم آئے ہیں اور ان کی حالت بہتر ہے۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق بچے کو اسکول آتے ہوئے گرنیڈ کا ایک حصہ راستے سے ملا تھا،جو نا سمجھی کی وجہ سے اس نے اسکول بیگ میں رکھ دیا ہوگا۔
ڈی پی او نے مزید بتایا کہ کلاس روم میں اس سے کھیلنے کے دوران گرنیڈ کا پن پھٹ گیا، جس میں ایک گرام سے بھی کم بارودی مواد ہوتا ہے، جبکہ پولیس معاملے کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔