تنہائی، پریشانی اور افسردگی کس بڑی بیماری میں مبتلا کرتی ہیں؟

ہفتہ 16 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دُنیا بھر میں اس وقت معدے کی بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے جب کہ بوڑھے افراد میں ہاضمے کی بیماریوں کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کے بارے میں ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ان کے ہاضمہ کی بیماریوں کا تعلق زیادہ تر تنہائی اور ڈپریشن سے ہے۔

امریکا کی یونیورسٹی آف مشی گن میڈیسن میں آنتوں کی سوزش، کروہن کی بیماری اورالسرٹیو کولائٹس جیسے مسائل میں مہارت رکھنے والی گیسٹرو اینٹرولوجسٹ ڈاکٹر شرلی کوہن میکلبرگ کا کہنا ہے کہ “یہ حالتیں ایمبولیٹری کی دیکھ بھال میں بہت عام ہیں۔

کوہن میکلبرگ کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس بات کا پتہ لگانے پر زیادہ زور دیا گیا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں ہاضمہ کی بیماریاں کیوں پیدا ہو رہی ہیں، لیکن حالیہ تحقیق نے ہمیں ایک اور راستہ بھی دکھایا ہے۔

مشی گن میڈیسن کی ایک پریس ریلیز میں انہوں نے کہا، ’ ایک ڈاکٹر کی حیثیت سے ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے مریضوں کی زندگیوں میں شامل نفسیاتی عوامل پر بھی توجہ دیں، لیکن بد قسمتی سے انہیں اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ تنہائی اور افسردگی معدے کی صحت کو نمایاں طور پر متاثر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں یہ عوامل مریضوں کی مجموعی صحت میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں‘۔

کوہن میکلبرگ نے مزید کہا کہ گیسٹرو اینٹرولوجسٹ اور ہیپاٹولوجسٹ (جگر، معدے اور لبلبے کے ماہرین) کی ایک ٹیم نے معدے اور ہاضمہ کی بیماریوں کے ساتھ اور اس کے بغیر عمر رسیدہ افراد میں تنہائی، ڈپریشن اور سماجی تنہائی کی شرح کا جائزہ لیا، جس کے نتائج واقعی حیران کر دینے والے تھے۔

محققین نے یونیورسٹی آف مشی گن ہیلتھ اسٹڈی کے 2008 سے 2016 تک کے اعداد و شمار کا استعمال کیا، جس میں 50 سال اور اس سے زیادہ عمر کے تقریبا 20،000 افراد اور ان کی شریک حیات کو بطور اسٹڈی نمونہ کے طور پر شامل کیا گیا ۔

کوہن میکلبرگ نے بتایا کہ اس مطالعے سے ایک بات سامنے آئی کہ تنہائی بھی ایک بیماری ہے اور پریشان کن احساسات بھی بیماری ہیں۔ سماجی طور پر تنہا شخص دوسرے لوگوں کی نسبت زیادہ الجھن کا شکار اور معدے کی بیماریوں میں مبتلا ہوتا ہے-

مطالعےکے دوران 7,000 سے زیادہ شرکا کے ایک گروپ میں سے ٹیم نے 56 فیصد افراد کی شناخت کی جو معدے اور ہاضمہ کی بیماری میں مبتلا تھے اور 44 فیصد بغیر معدے اور ہاضمے کی بیماری کے تھے۔

مطالعے میں مجموعی طور پرمعدے اور ہاضمے کی بیماریوں میں مبتلا اور بغیر معدے کی بیماری کے بالترتیب 60 فیصد اور 56 فیصد جواب دہندگان نے اپنی تنہائی کی شکایت کی۔ تقریباً 13 فیصد اور 8 فیصد نے شدید ڈپریشن کی شکایت کی۔ جب کہ دونوں گروہوں میں سے تقریباً 9 فیصد نے خود کو سماجی تنہائی کا شکار قرار دیا۔

مطالعے سے یہ بات سامنے آئی کہ معدے اور ہاضمے کی بیماری میں مبتلا زیادہ افراد کا تعلق تنہائی اور افسردگی سے تھا۔

کوہن میکلبرگ کا کہنا تھا کہ ہاضمے کی بیماری میں مبتلا مریضوں میں تنہائی کے ساتھ ساتھ شدید ڈپریشن کا تعلق ظاہر ہوا۔

وہ امید کرتی ہیں کہ یہ نتائج آخر کار گیسٹرو اینٹرولوجسٹ کو ان کی جسمانی علامات کے علاوہ ڈپریشن اور تنہائی کے مریضوں کی اسکریننگ کرنے میں بھی مدد فراہم کریں گے۔

کوہن میکلبرگ نے کہا کہ ہماری تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ گیسٹرواینٹرولوجسٹ اپنے مریضوں کو اچھی صحت حاصل کرنے میں مدد کرنے کے لیے ایک منفرد پوزیشن میں آ گئے ہیں۔ تنہائی، افسردگی کی علامات اور معدے اور ہاضمے کی بیماریوں کے درمیان تعلق سے آگاہ ہونا واقعی مریضوں کے علاج میں معاون ثابت ہو گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp