پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ مجھے نااہل کرانے کے پیچھے جنرل باجوہ اور جنرل فیض تھے، اب مٹی پاؤ نہیں چلے گا، یہ مٹی پاؤ والا معاملہ نہیں۔
پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے مشاورتی اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہاکہ جو قومیں خود احتسابی نہیں کرتیں وہ حالات کے رحم و کرم پر ہی رہتی ہیں، خود احتسابی کا پیغام ملک کے کونے کونے میں پہنچائیں۔
انہوں نے کہاکہ آئندہ عام انتخابات میں ہماری کامیابی یقینی ہے، پاکستان کو یہ برے دن دکھانے والوں کا احتساب ضرور ہو گا۔
مزید پڑھیں
نواز شریف نے کہاکہ ملک میں اتنی تلخیاں نہیں ہونی چاہییں تھیں، مریم نواز، حمزہ شہباز سمیت پاکستان مسلم لیگ(ن) کے دیگر رہنمائوں اور کارکنوں نے بغیر کسی جرم کے جیلیں اور سختیاں بھگتیں۔
سابق وزیراعظم نے کہاکہ یہ کون لوگ ہیں جنہوں نے پاکستان کا یہ حشر کر دیا ہے، آج غریب روٹی کو ترس رہا ہے، ملک کو اس حال تک کس نے پہنچایا ہے؟۔
2017 میں ملک ترقی کر رہا تھا، یہ حالات نہیں تھے
نواز شریف نے کہاکہ 2017 میں تو یہ حالات نہیں تھے، آٹا، گھی اور چینی سستے داموں پر مل رہے تھے، ہمارے دور میں جسے ایک ہزار روپے بجلی بل آتا تھا اسے آج 30 ہزار کا بل آ رہا ہے۔ عوام کہاں سے یہ بجلی کے بل ادا کریں؟۔
سابق وزیراعظم نے کہاکہ قوم کو اس حالت تک پہنچانے والے کردار اور چہرے ہمارے سامنے ہیں۔ ہمارا تو ایک منٹ میں احتساب ہوتا ہے، کیا ملک وقوم کو اس حال تک پہنچانے والوں کا احتساب بھی ہوگا؟
انہوں نے کہاکہ ہم نے ملک کو ایٹمی قوت بنایا، ملک کو جوہری قوت بنانے والے شخص کو جلا وطن کیا جاتا ہے، جیلوں میں ڈالا جاتا ہے اور دہشت گردی کی عدالت سے 27 سال کی سزا سنائی جاتی ہے، کیا ملک کا دفاع ناقابل تسخیر بنانا میرا قصور تھا۔
ملک کو مسائل سے نجات دلانے والے وزیراعظم کو گھر بھیج دیا گیا
نواز شریف نے کہاکہ جو شخص ملک کو لوڈ شیڈنگ سے نجات دلاتا ہے، 4 جج بیٹھ کر کروڑوں عوام کے مینڈیٹ والے وزیراعظم کو گھر بھیج دیتے ہیں۔ اس کے پیچھے جنرل باجوہ اور جنرل فیض تھے۔ جبکہ ان کے آلہ کار ثاقب نثار اور آصف سعید کھوسہ تھے۔
انہوں نے کہا کہ آج بھارت چاند پر پہنچ گیا اور اپنے ملک میں جی 20 کا اجلاس کرا رہا ہے، یہ سب تو ہمیں کرانا چاہیے تھا۔ دسمبر 1990 میں جب میں وزیراعظم بنا تھا تو اس وقت بھارت نے پاکستان میں ہماری شروع کردہ معاشی اصلاحات کی تقلید کی تھی۔
انہوں نے کہاکہ واجپائی جب وزیراعظم بنے تو اس وقت بھارت کے پاس ایک ارب ڈالر خزانے میں نہیں تھا، لیکن آج ان کے پاس 600 ارب ڈالر زرمبادلہ کے ذخائر ہیں۔
ملک کو ان حالات میں پہنچانے والے قوم کے سب سے بڑے مجرم ہیں
نواز شریف نے کہاکہ ملک کو تباہی تک پہنچانے والے سب سے بڑے مجرم ہیں۔ پی ڈی ایم ملک کو ڈیفالٹ سے نہ بچاتی تو آج پاکستان میں پیٹرول ایک ہزار روپے لیٹر ہوتا۔ اپنا سیاسی سرمایہ داؤ پر لگا کر پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچایا ہے۔
انہوں نے کہاکہ میں نے پہلے بھی معاملہ اللہ تعالیٰ پر چھوڑا تھا، اب بھی اللہ تعالیٰ پر چھوڑا ہے۔ میرے دل میں خوف خدا اور پاکستان کی محبت کا جذبہ تھا اور ہے۔
انہوں نے کہاکہ 25 کروڑ عوام کا مقدر تاریک کرنے والے قتل کے مجرم سے بڑے مجرم ہیں، ان کو چھوڑنا بہت بڑا ظلم ہو گا، یہ ناقابل معافی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ قوم کو یہ سب حقائق معلوم ہونے چاہییں کہ ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے والے کون ہیں، قوم کو انہیں معاف نہیں کرنا چاہیے۔