سیاسی انتقامی کارروائیوں کے خلاف عدالتی فیصلہ آج نہیں تو کب، عمران خان کے وکیل کا جج سے سوال

جمعرات 21 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی 9 مقدمات میں عدم پیروی کی بنیاد پر ضمانت خارج ہو چکی ہے جس کے خلاف انہوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہوئی ہے۔

آج اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل ڈویژن بینچ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی 9 مقدمات میں ضمانت خارج ہونے کے فیصلوں کے خلاف درخواست پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

چیرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے اورمؤقف اپنایا کہ عمران خان سابق وزیراعظم ہیں، ان کا ماضی کرپشن سے پاک اور بےداغ ہے۔

سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف بغاوت، غداری، فارن فنڈنگ، توہین جج اور توشہ خانہ سمیت متعدد مقدمات اسلام آباد میں درج کئے گئے جو کہ آرٹیکل 154 کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

عمران خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملک بھر میں درج تمام 200 مقدمات میں چیئرمین پی ٹی آئی ضمانت پر تھے، اب انہیں سائفر کیس میں گرفتار کیا گیا ہے، ہمیں آج تک مقدمات کی تفصیل فراہم نہیں کی گئی۔

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ 6 ماہ سے ہماری ضمانت کی درخواستیں التواء کا شکار ہیں، سائفر کیس میں بلاجواز گرفتار کیا گیا، اگر آج بھی سیاسی انتقامی کارروائیوں کے خلاف عدالتی فیصلہ نہیں آئے گا تو پھر کب آئے گا؟

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ ان کے مؤکل کی ضمانت کی درخواستوں کو عدم حاضری کی بنیاد پر خارج کیا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی توشہ خانہ کیس میں جیل میں تھے، ایسا نہیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی جان بوجھ کر عدالت میں نہیں آئے۔

سلمان صفدر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل عدالت میں موجود تھے، ضمانت کی درخواستوں کا فیصلہ میرٹ پر ہونا چاہیے تھا نہ کہ درخواست گزار کی عدم موجودگی پر، عدالت کے علم میں تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اٹک جیل میں قید ہیں۔ یا پھر عدالت پروڈکشن آڈر جاری کرکے درخواست گزار کو عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیتی۔

عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر چیئرمین پی ٹی آئی کی 9 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں عدم پیروی پر خارج کرنے کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp