’تل السلطان‘ دنیا کا قدیم قلعہ بند شہر قرار، اسرائیل ناراض، فلسطینیوں کا اظہار مسرت

پیر 25 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

فلسطینیوں نے یونیسکو کی جانب سے قدیم جیریکو کہلائے جانیوالے فلسطینی شہر تل السلطان کو اپنے عالمی ورثہ کی فہرست میں شامل کرتے ہوئے اسے دنیا میں سب پرانا قلعہ بند شہر قرار دینے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔

مقبوضہ مغربی کنارے میں جدید جیریکو شہر سے ڈیڑھ کلومیٹر شمال اور بحیرہ مردار سے 10 کلومیٹر شمال مغرب میں ایک بیضوی ٹیلے پر واقع تل السلطان اہرامِ مصر سے بھی قدیم ہے اور کانسی کے دور کا اہم مقام تصور کیا جاتا ہے جس کا سلسلہ 26 ہزار قبل مسیح تک جا پہنچتا ہے۔

ایک طرف جہاں جیریکو کے میئر عبدالکریم صدر نے اس پیش رفت پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماہرین آثار قدیمہ نے ہر لحاظ سے فلسطینیوں کے بیانیہ پر مہر تصدیق ثبت کی ہے، وہیں دوسری جانب اسرائیل کی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کے اس فیصلہ کو ایک ’مذموم چال‘ سے تعبیر کیا ہے۔

وادی اردن کے نچلے حصے میں واقع تل السلطان کے آثار اس بات کے ثبوت فراہم کرتے ہیں کہ معلوم شدہ تاریخ میں یہ شہر انسانی تمدن کے ابتدائی دیہاتوں میں سے ایک تھا، جو ایک دیوار اور تین میٹر گہری خندق سے گھرا ہوا ہے۔

یہاں قدیم تہذیبوں اور نمایاں تعمیرات کی 29 تہیں موجود ہیں، جن میں گولائی میں تعمیر کی گئی عمارت جسے جیریکو ٹاور کہا جاتا ہے، ایک منفرد تعمیراتی ڈیزائن پر مشتمل تعمیرات میں سے ایک ہے، جس میں پتھر کی اندرونی سیڑھیاں اور تین میٹر چوڑی راہداری ہے۔

جیریکو میں فلسطینیوں نے اس فیصلے کا جشن کھیلوں کی تقریبات، کیولری مارچ، اور میوزیکل پرفارمنس کے ساتھ ساتھ ایک لیزر شو کے ذریعہ منایا۔ فلسطینی وزیر زراعت ریاض عطاری کے مطابق یہ تاریخی لمحہ فلسطینی حق کی فتح کو اجاگر کرتا ہے۔

یونیسکو کی جانب سے قدیم شہر جیریکو کو عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شمولیت کی خوشی میں فلسطین کے مغربی کنارے میں واقع شہر جیریکو میں آتش بازی کا ایک منظر (تصویر بشکریہ: انادولو نیوز ایجنسی)

جیریکو کے میئر عبدالکریم نے اسے یہ ایک تاریخی دن اور فلسطینیوں کے لیے ایک سیاسی اور ثقافتی فتح قرار دیا، جو اسرائیلی حکومت کی جانب سے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں اس جگہ کو شامل کرنے میں رکاوٹ پیدا کرنے کی مہم کے پس منظر میں سامنے آئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp