میکسیکو پولیس نے لوگوں کو ڈرانے پر ایک ڈراؤنی گڑیا کو اس کے مالک سمیت گرفتار کر لیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق گڑیا اور اس کے مالک کو پولیس نے میکسیکو کے شہر مونکلووا میں لوگوں کو چاقو سے خوف زدہ کرنے پر گرفتار کیا۔
گڑیا کا مالککارلوس این مبینہ طور پر اس گڑیا کو شہر کے عوامی چوک میں لوگوں کو خوفزدہ کرنے کے لیے استعمال کر رہا تھا۔ اس نے گڑیا کے ہاتھ میں ایک بڑا سا چاقو تھمایا ہوا تھا جس کی مدد سے وہ لوگوں کو ڈراتا اور رقم کا مطالبہ کرتا تھا۔
کارلوس گڑیا کو ان کے اوپر پھینک دیا کرتا جس سے وہ بری طرح ڈر جاتے۔ کارلوس اور اس کی گڑیا پر نقص امن اور لوگوں کی سالمیت کو خطرے میں ڈالنے کا الزام عائد کیا گیا ہے اور دونوں کو ہتھکڑی ڈال کر مونکلووا پولیس اسٹیشن لے جایا گیا۔
گڑیا کو ہتھکڑی لگا کر پوز کیے جانے کی تصاویر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئیں۔ وائرل ہونے کے ساتھ ہی مونکلووا پولیس افسران کی اپنی ملازمت کو سنجیدگی سے نہ لینے پر مذمت کی گئی۔ چکی گڑیا پر ہتھکڑیاں لگانے والے افسر کی بعد میں سرزنش بھی کی گئی۔
یاد رہے کہ اس طرح کی ایک خوفناک گڑیا پہلی بار سنہ 1988 کی ہارر مووی ’چائلڈز پلے‘ میں نظر آئی۔ فلم میں ایک سیریل کلر مرتے وقت کالے جادو کی مدد سے اپنی روح کو ایک گڑیا میں حلول کردیتا ہے۔ اس کے بعد گڑیا ایک گھر میں گھس جاتی ہے اور وہاں دہشت پھیلاتی ہے۔
اس کے بعد سے چکی گڑیا مزید 7 فلموں میں آئی اور اس کے شوز ٹیلی ویژن کے لیے بھی بنائے گئے۔ اسی طرح کارلوس این نے بھی ایک گڑیا بنائی اور اسے پیدل چلنے والوں کو خوفزدہ کرکے لوٹنے کی کوشش کرنے کے لیے استعمال کیا۔
میکسیکو نیوز ڈیلی کی رپورٹ کے مطابق کارلوس کی چکی کی کہانی میں ایک آخری موڑ بھی ہے اور وہ یہ کہ اسے گرفتاری کے فوراً بعد ہی رہا کر دیا گیا تاہم یہ معلوم نہیں کہ چکی اسے واپس کردی گئی یا پولیس کی تحویل میں ہی رہی۔ دوسری جانب رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ ’چکی گڑیا کا ٹھکانہ اب تک نامعلوم ہے‘۔
تاہم لگتا ہے کہ چکی اور اس کے مالک نے جن جن لوگوں کو شہر میں ڈرایا ہوگا وہ اب بھی آتے جاتے اس وہم میں مبتلا رہتے ہوں گے کہ کہیں وہ ڈراؤنی گڑیا واپس ہی نہ آجائے۔