فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس، آئی بی کے بعد پیمرا کا بھی نظر ثانی درخواست واپس لینے کا فیصلہ

بدھ 27 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس میں آئی بی کے بعد پیمرا نے بھی نظر ثانی درخواست واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیمرا کی جانب سے سپریم کورٹ میں متفرق درخواست بھی دائر کردی گئی ہے۔

پیمرا کی دائر کردہ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت کی جانب سے متفرق درخواست کو منظور کرتے ہوئے فیصلے کے خلاف درخواست واپس لینے کی اجازت دی جائے۔

متفرق درخواست میں لکھا گیا ہے کہ فیض آباد دھرنا فیصلے کے خلاف درخواست نظرثانی زیر التواء ہے، سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست پر 28 ستمبر کو سماعت بھی مقرر ہے لیکن پیمرا نظر ثانی درخواست کی پیروی نہیں کرناچاہتا ہے۔

آئی بی نے نظر ثانی کی درخواست واپس لینے کی استدعا کردی

گزشتہ روز فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس میں انٹیلی جنس بیورو نے سپریم کورٹ سے نظرثانی کی درخواست واپس لینے کی اجازت مانگی، دوسری جانب اسی کیس میں ایک اور درخواست گزارعوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے وکیل نے مقدمہ ملتوی کرنے کی استدعا کی ہے۔

انٹلی جنس بیورو (آئی بی) کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر متفرق درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ فیض آباد دھرنا نظر ثانی کیس 28 ستمبر کو سماعت کے لیے مقرر ہے، آئی بی نظرثانی درخواست کا دفاع نہیں کرنا چاہتی، ہم اپنی نظرثانی درخواست واپس لینا چاہتے ہیں۔

سپریم کورٹ میں آئندہ جمعرات کو سماعت کے لیے مقرر فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس میں درخواست گزار سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے وکیل امان اللہ کنرانی کی جانب سے مقدمہ ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے موقف اپنایا گیا ہے کہ وہ بلوچستان کے نگران وزیر قانون بن چکے ہیں لہذا وہ سپریم کورٹ میں شیخ رشید کے وکیل کی حیثیت سے پیش نہیں ہو سکتے۔

ایڈووکیٹ آن ریکارڈ کی جانب سے دائر درخواست میں بتایا گیا کہ درخواست گزار شیخ رشید جیل میں ہیں جس کے باعث ان سے رابطہ بھی ممکن نہیں رہا ہے۔

واضح رہے کہ 21 ستمبر کو چیف جسٹس قاضی فاٸز عیسی نے نظر ثانی کیس کی سماعت کے لیے اپنی سربراہی میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل 3 رکنی بینچ تشکیل دیا تھا، جو 28 ستمبر کو فیض آباد دھرنا نظر ثانی کیس کی سماعت کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp