’ایکس‘ غلط معلومات پھیلانے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے، یورپی یونین

بدھ 27 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

یورپی کمیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ ایکس (سابقہ ٹویٹر) غلط معلومات پھیلانے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق یورپ یونین نے دنیا کے 6 بڑے سوشل نیٹ ورکس بشمول فیس بک، انسٹاگرام، لنکڈ ان، ٹک ٹاک، ایکس اور یوٹیوب کی 6,000 منفرد سوشل میڈیا پوسٹس کا جائزہ لیا۔

اس تحقیق میں 3 ممالک، اسپین، پولینڈ اور سلوواکیہ کے سوشل میڈیا مواد کا تجزیہ کیا گیا کیونکہ ان ممالک کو خصوصاً غلط معلومات سے خطرات لاحق ہیں۔

یورپی یونین کی اخلاقی اقدار اور شفافیت سے متعلق کمشنر ویرا جورووا نے اپنے ایک پیغام میں ’ایکس‘ کو خبردار کرتے ہوئے کہا، ’ایکس کے لیے میرا پیغام یہ ہے کہ اسے سخت قانون کی تعمیل کرنی ہوگی، ہم دیکھیں گے کہ آپ کیا کر رہے ہیں‘۔

کمشنر ویرا جورووا کا بیان ڈس انفارمیشن سے متعلق تحقیق کے بعد سامنے آیا ہے جس میں اسپین، پولینڈ اور سلوواکیہ میں سوشل میڈیا پوسٹس کا احاطہ کیا گیا ہے، ان ممالک کو انتخابات یا یوکرین جنگ سے قربت کی وجہ سے غلط معلومات کے ذریعے نشانہ بنائے جانے کا خطرہ ہے۔

اس تحقیق کے مطابق جس پلیٹ فارم پر سب سے زیادہ غلط معلومات کا سب سے زیادہ تناسب پایا گیا وہ ’ایکس‘ تھا جبکہ ’یوٹیوب‘ پر یہ تناسب سب سے کم تھا۔

غلط معلومات سے متعلق ضابطہ اخلاق

یہ تحقیق ٹرسٹ لیب کی جانب سے کی گئی تھی جس کا مقصد غلط معلومات سے متعلق یورپی یونین کے ضابطہ اخلاق کی حمایت کرنا تھا۔ ایکس جسے پہلے ٹویٹر کہا جاتا تھا، نے 2018 میں دیگر سوشل نیٹ ورکس کے ہمراہ رضاکارانہ طور پر اس ضابطہ اخلاق پر دستخط کیے تھے لیکن ایلون مسک کے قیادت سنبھالنے کے بعد ’ایکس‘ اس ضابطہ اخلاق سے دستبردار ہوگیا تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سب کے باوجود ایکس یورپی یونین کے ڈیجیٹل سروسز ایکٹ کے تابع ہو گا جو بڑے ٹیک پلیٹ فارمز کی نگرانی کرتا ہے، یورپی یونین اس ایکٹ کے تحت رضاکارانہ طور پر بنائے گئے قوعد و ضوابط کو ضابطہ اخلاق میں تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

کمشنرجورووا کا کہنا ہے کہ ایلون مسک جانتے ہیں کہ وہ ضابطہ اخلاق کو چھوڑ کر اس سے بری الذمہ نہیں ہو سکتے کیونکہ اب ہم نے ڈیجیٹل سروسز ایکٹ مکمل طور پر نافذ کر دیا ہے‘۔

جو کمپنیاں اس ایکٹ کی تعمیل کرنے میں ناکام رہیں گی ان کو عالمی کاروبار کے 6 فیصد تک جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

’کروڑوں یورو مالیت کا ہتھیار‘

ستمبر میں یورپی یونین نے سوشل میڈیا کمپنیوں پرالزام لگایا تھا کہ وہ یوکرین پر حملے کے بعد سے ’بڑے پیمانے پر‘ روسی ڈس انفارمیشن مہم کو روکنے میں ناکام رہی ہیں جبکہ 2023 میں ’کریملن کے حمایت یافتہ اکاؤنٹس کی رسائی اور اثر و رسوخ‘ میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

کمشنر جورووا نے کہا ہے کہ روس ہماری معلومات کو آدھے سچ اور آدھے جھوٹ سے آلودہ کرنے کے لیے نظریات کی جنگ میں مصروف ہے تاکہ یہ غلط تصور بنایا جاسکے کہ جمہوریت خود مختاری سے بہتر نہیں ہے۔

انہوں نے غلط معلومات پر مبنی مہم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روس نے ’کروڑوں یورو مالیت کے ہتھیار‘ کا رخ یورپیئنز کی جانب کیا ہوا تھا اور سوشل میڈیا کے بڑے پلیٹ فارمز کو اس خطرے سے نمٹنا تھا، یوکرین جنگ اور آئندہ یورپی انتخابات کی وجہ سے یہ خطرہ خاص طور پر سنگین تھا۔

کمشنر نے مزید کہا کہ انتخابات سے قبل  مصنوعی ذہانت سے پیدا ہونے والی غلط معلومات سے نمٹنے پر بھی کام جاری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp