نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہاکہ ہم کسی کی تقلید نہیں کرتے ہمارے فیصلے صرف اور صرف قومی مفاد میں ہوں گے، فی الحال اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق پاکستان میں کوئی سوچ نہیں پائی جاتی۔
نگراں وزیر خارجہ نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ جس طرح پاکستان کشمیر کی حق خود ارادیت کے لیے آواز اٹھاتا ہے بالکل اسی طرح فلسطین کی حق خودارادیت کے لیے بھی پاکستان کا موقف وہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم آزاد خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام چاہتے ہیں، اقوام متحدہ سے بھی یہی گزارش کرتے ہیں کہ کشمیر اور فلسطین کا فیصلہ دونوں ملکوں کی عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔
’اسرائیل سے متعلق پاکستان کی جو پوزیشن کل تھی وہی آج اور مستقبل میں بھی ہوگی۔‘
مزید پڑھیں
جلیل عباس جیلانی نے کہاکہ اقوام متحدہ میں پاکستان نے اپنا بھرپور موقف پیش کیا ہے، فلسطین اور کشمیر کے حوالے سے او آئی سی کے رابطہ گروپ نے بھی ہمارے موقف کی تائید کی۔
انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران وزیر اعظم اور انہوں نے مختلف ممالک کے رہنماؤں جن میں ایران اور چین شامل ہیں سے ملاقاتیں کیں، ٹی آر ٹی اور الجزیرہ سمیت دیگر ممالک کے میڈیا کو انٹرویو بھی دیا۔
نگراں وزیر خارجہ نے کہاکہ اقوام متحدہ کے دورے کے دوران بھی ہم سے اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق سوالات کیے گئے لیکن ہم نے ان کو یہی کہا ہے کہ پاکستان اس وقت اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق کوئی سوچ بچار نہیں کر رہا، کیونکہ فلسطین میں اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر جس طرح کا ظلم و جبر ہو رہا ہے، اس کو فی الفور بند کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان نے اسلامو فوبیا سے متعلق بھی بھرپور آواز اٹھائی، مغربی ممالک میں ڈینمارک کو فالو کرتے ہوئے جس طرح اسلاموفوبیا کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، اس کے تدارک کے لیے پاکستان نے اپنا بھرپور موقف پیش کیا ہے۔ پاکستان نے قرآن پاک کی بے حرمتی، اور دیگر واقعات کو بھی اقوام متحدہ کے سامنے رکھا ہے۔